حکومت تلنگانہ نئی بی آر ایس اسکیم تیار کرے

بلدی قوانین میں ترمیم کے پیش نظر ہائی کورٹ کی رولنگ
حیدرآباد ۔ 26 ۔ اپریل : ( ایجنسیز ) : حیدرآباد ہائی کورٹ نے حکومت تلنگانہ سے کہا ہے کہ وہ جی ایچ ایم سی قوانین میں قانونی ترمیم کے پیش نظر نئی بلڈنگ ریگولائزیشن اسکیم (BRS) کو عمل میں لائیں ۔ ایم پدمانا بھا ریڈی ، فورم برائے گڈگورننس کی جانب سے مفاد عامہ کے تحت داخل کردہ درخواست پر ہائی کورٹ نے یہ رائے ظاہر کی ۔ درخواست گذار نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ حیدرآبادی عوام جائیداد باقاعدہ بنانے کی اسکیمات میں بے قاعدگی کے سبب مشکلات سے دوچار ہیں ۔ ہائی کورٹ بینچ کے کارگذار چیف جسٹس دلیپ بی بھونسلے اور جسٹس پی نوین راؤ نے حکومت تلنگانہ پر اس بات کو وضع کیا کہ عدالت ہر غیر قانونی عمارت کو باقاعدہ بنانے کی اجازت نہیں دے گی ۔ ہائی کورٹ بینچ نے اس بات کا اظہار کیا کہ سو فیصد غیر قانونی عمارتوں کو کسی بھی صورت میں باقاعدہ بنانے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ موجودہ بی آر ایس کے خلاف عدالت کے موقف میں تاحکم ثانی کوئی تبدیلی نہیں آئے گی ۔ عدالت نے حکومت تلنگانہ سے کہا کہ وہ اپنے پرانے بی آر ایس اعلامیہ پر منحصر نہ رہے جس کو ایک جی او کے ذریعہ لاگو کیا گیا ہے ۔ ہائی کورٹ نے حکومت تلنگانہ کے ایڈوکیٹ جنرل کے رام کرشنا ریڈی کو اس بات سے واقف کرواتے ہوئے کہا کہ حکومت تلنگانہ کو نئی بی آر ایس اسکیم کو وجود میں لانا ہوگا ۔ حکومت تلنگانہ کے ایڈوکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گذارنے پرانے جی او کو چیلنج کیا ہے جب کہ وہ عمل میں نہیں ہے ۔ اس طرح درخواست غیر کارکرد ہوجائے گی ۔ پٹیشنر کے وکیل شیوراج سرینواس نے کہا کہ وہ نئی ترمیم کو بھی چیلنج کریں گے ۔ اس موقع پر عدالتی بینچ نے کہا کہ موجودہ موقف عمل میں ہے ۔ اس کیس کی اگلی سماعت 6 جون کو مقرر ہے ۔