حکومت تلنگانہ مسلمانوں اور درج فہرست قبائل کو 12 فیصد تحفظات فراہمی کے وعدہ پر قائم

بہر صورت عمل کرنے کا تیقن ، ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی کا خطاب
حیدرآباد۔/24ستمبر، ( سیاست نیوز) ڈپٹی چیف منسٹر تلنگانہ محمد محمود علی نے واضح کیا کہ ٹی آر ایس حکومت مسلمانوں اور درج فہرست قبائیل کو 12فیصد تحفظات کی فراہمی کے وعدہ پر قائم ہے اور اس پر کامیاب عمل آوری کیلئے باقاعدہ حکمت عملی تیار کی گئی۔ محمود علی نے کہا کہ حکومت دونوں طبقات کو 12فیصد تحفظات کی فراہمی میں ضرور کامیاب ہوگی۔ اقلیتی طلبہ کیلئے قائم کردہ اسٹڈی سنٹر کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ انتخابات سے قبل چندر شیکھر راؤ نے اقلیتوں اور درج فہرست قبائیل کی پسماندگی کو دیکھتے ہوئے انہیں 12فیصد تحفظات کا وعدہ کیا تھا۔ مسلمانوں کو موجودہ 4فیصد تحفظات کو 12فیصد کیا جائے گا اسی طرح اور درج فہرست قبائیل کے 6فیصد تحفظات کو بھی 12فیصد تک پہنچانے کے عہد پر حکومت قائم ہے۔ اس وعدہ پر بہر صورت عمل کیا جائے گا اور مسلمانوں کی سرکاری ملازمتوں اور اعلیٰ تعلیم میں نمائندگی میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے پرانے شہر کی ترقی اور اقلیتوں کی فلاح و بہبود کیلئے کئی اسکیمات کا آغاز کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ تحریک کے دوران ٹی آر ایس نے عوام سے جو وعدے کئے تھے ان پر بہر صورت عمل آوری کی جارہی ہے اور کئی وعدوں پر عمل آوری کا آغاز ہوچکا ہے۔ محمود علی نے کہا کہ پرانے شہر کے عوام کیلئے مختلف پیشہ ورانہ کورسیس میں ٹریننگ کا آغاز کیا گیا۔ اس کے علاوہ محکمہ اقلیتی بہبود مختلف کمپنیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ملازمت کی فراہمی کے اقدامات کررہا ہے۔ رمضان المبارک کے دوران دونوں شہروں کی 195مساجد میں افطار اور طعام کا انتظام کیا گیا اور غریب خاندانوں میں ملبوسات تقسیم کئے گئے۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ حکومت نے حیدرآباد اور رنگاریڈی کے 1000 غریب اقلیتی افراد کو آٹو رکشا فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اس اسکیم کے تحت 50فیصد سبسیڈی اقلیتی فینانس کارپوریشن کی جانب سے فراہم کی جائے گی اور مابقی رقم بینک بطور قرض جاری کرے گا۔ اس طرح کم مدت میں غریب مسلمان ذاتی آٹو کا مالک بن جائے گا۔ اقلیتی بہبود کیلئے 1130کروڑ روپئے بجٹ کا حوالہ دیتے ہوئے محمود علی نے کہا کہ ملک کی کسی بھی ریاست حتیٰ کہ اُتر پردیش میں بھی اقلیتی بہبود کیلئے اس قدر بجٹ مختص نہیں کیا گیا ہے۔ محمود علی نے بتایا کہ ’ شادی مبارک ‘ اسکیم کے تحت 11ماہ میں 20,000 سے زائد غریب لڑکیوں کی شادی کے موقع پر امداد کی فراہمی کا نشانہ مکمل کرلیا گیا اور ہر غریب لڑکی کے اکاؤنٹ میں 51ہزار روپئے جمع کئے گئے۔ اس منفرد اسکیم پر عمل آوری میں مزید تیزی پیدا کی جائے گی۔