آندھراپردیش کے عازمین کو بھی کئی مسائل کا سامنا:محمود علی شبیر
حیدرآباد 10 مئی ( سیاست نیوز) تلنگانہ قانون ساز کونسل میں قائد اپوزیشن محمد علی شبیر نے افسوس کا اظہار کیا کہ تلنگانہ حکومت عازمین حج کو جاریہ سال بہتر سہولتوں کی فراہمی میں ناکام ہوچکی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حج 2015 کیلئے تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے عازمین حج کو کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے اور اس کیلئے دونوں ریاستوں کی حکومتیں ذمہ دار ہیں۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ جاریہ سال عازمین حج کیلئے سعودی ایر لائنس کے بجائے ایر انڈیا کی پروازیں رہیں گی جو عازمین کیلئے تکلیف دہ فیصلہ ہے ۔ سنٹرل حج کمیٹی اور وزارت خارجہ نے جس وقت ایر لائنس کے الاٹمنٹ کا فیصلہ کیا تھا اسی وقت دونوں حکومتوں کو چاہئے تھا کہ وہ بروقت نمائندگی کرتے ہوئے سعودی ایر لائنس کی پروازوں کو بحال کراتے ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں حکومتوں نے عازمین حج کے مسائل پر کوئی توجہ نہیں کی ۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ جن ریاستوں میں ایر انڈیا کی پروازیں ہیں وہاںاکثر یہ شکایت ملی ہے کہ پروازیں وقت پر نہیں ہوتی اور عازمین کو کئی گھنٹے تک انتظار کرنا پڑتا ہے ۔ حیدرآباد سے عازمین حج کی روانگی کے آغاز سے ہی سعودی ایر لائنس یہ خدمت انجام دے رہا ہے لیکن جاریہ سال اچانک ایر انڈیا کو یہ کام الاٹ کردیا گیا ۔ انہوں نے عازمین حج کیلئے سنٹرل حج کمیٹی کی جانب سے سوٹ کیس کی فراہمی کے فیصلہ پر بھی اعتراض کیا اور کہا کہ عازمین حج پر فی کس 5100 روپئے کا زائد بوجھ عائد کیا جارہا ہے ۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ دونوں حکومتوں نے زائد حج کوٹے کے حصول کیلئے کوئی نمائندگی نہیں کی حالانکہ کشمیر ‘لکشادیپ اور بعض دیگر ریاستوں کو زائد کوٹہ الاٹ کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ جاریہ سال عازمین حج کو فی کس 2100 ریال کے بجائے صرف 1500 ریال کی فراہمی کا فیصلہ بھی افسوسناک ہے ۔ قربانی اور مدینہ منورہ میں کھانے کیلئے رقم پہلے ہی سے منہا کرلینا ٹھیک نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ریاستوں کی حکومتوں کو اقلیتوں کے مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں اور وہ صرف سیاسی امور میں دلچسپی دکھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جاریہ سال عازمین حج کو جو بھی دشواریاں ہوگی اس کی ذمہ داری دونوں حکومتوں کو قبول کرنے پڑے گی ۔