چندرابابو کا انتخابی منشور سے راہ فراری، صدر اے پی سی سی این رگھوویرا ریڈی کا بیان
حیدرآباد 3 اگسٹ (سیاست نیوز) صدر آندھراپردیش کانگریس کمیٹی مسٹر این رگھو ویرا ریڈی نے وعدوں سے انحراف کے خلاف تلگودیشم حکومت کو سخت انتباہ دیتے ہوئے 4 اگسٹ کو آندھراپردیش کے 13 اضلاع ہیڈکوارٹرس پر احتجاجی دھرنے منظم کرنے اور اس کو کامیاب بنانے کی عوام سے اپیل کی ہے۔ مسٹر این رگھوویرا ریڈی نے کہاکہ صدر تلگودیشم چندرابابو نائیڈو نے کسانوں اور ڈاکرا گروپس کے تمام قرضہ جات معاف کردینے کا اعلان کیا جس پر بھروسہ کرتے ہوئے آندھراپردیش کے عوام نے تلگودیشم پارٹی کو اقتدار سونپا جس کے بعد بحیثیت چیف منسٹر چندرابابو نائیڈو نے قرضوں کی معافی کو مشروط بناتے ہوئے صرف دیڑھ لاکھ روپئے تک کے ہی قرضے معاف کرنے کا اعلان کرتے ہوئے عوام کو دھوکہ دیا ہے جس کی کانگریس پارٹی سخت مخالفت کرتی ہے اور بطور احتجاج 4 اگسٹ کو آندھراپردیش کے تمام اضلاع ہیڈکوارٹرس پر ایک روزہ دھرنا منظم کیا جائے گا۔ مسٹر این رگھوویرا ریڈی نے کہاکہ تلگودیشم پارٹی کے انتخابی منشور میں جو بھی وعدے کئے گئے ہیں اقتدار حاصل ہونے کے بعد تلگودیشم حکومت نے ایک بھی وعدہ کو عملی جامہ نہیں پہنایا۔ کانگریس پارٹی نے نئی حکومت کو دو ماہ کا وقت دیا ہے۔ اس کے بعد احتجاجی مہم کا آغاز کررہی ہے۔ اُنھوں نے بتایا کہ کانگریس پارٹی اپوزیشن کا تعمیری رول ادا کرے گی اور عوام کے درمیان رہ کر عوامی مسائل پر جدوجہد کرتے ہوئے حکومت پر دباؤ بنائے گی۔ کانگریس پارٹی کو دیہی سطح سے ریاستی سطح مستحکم کیا جائے گا۔ پارٹی میں سماج کے تمام طبقات بالخصوص اقلیتوں اور ایس سی ایس ٹی طبقات کو خصوصی اہمیت دی جائے گی۔ پارٹی قائدین اور کارکنوں کیلئے تربیتی کیمپس کا اہتمام کیا جائے گا۔ تلگودیشم پارٹی کے انتخابی منشور میں جو وعدے کئے گئے ہیں اس کے تعلق سے منڈل سے اضلاع اور ریاستی سطح کے تربیتی اجلاس منعقد کرتے ہوئے پارٹی کیڈر کو واقف کرایا جائے گا اور اس پر عمل آوری کیلئے حکومت پر دباؤ بنایا جائے گا۔ جیت ہار کانگریس کیلئے کوئی معنی نہیں رکھتی۔ پارٹی کو عوام کا فیصلہ قبول ہے۔ پارٹی اپوزیشن کا تعمیری رول ادا کرے گی۔