حکومت اور خانگی اداروں میں اشتراکیت سے مسلمانوں میں معاشی انقلاب یقینی

بہادر پورہ میں گرلز اکیڈیمی آف ٹریننگ سنٹر کا معائنہ ، مشیر برائے اقلیتی امور اے کے خاں کا خطاب
حیدرآباد ۔ 27 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : حکومت کے مشیر برائے اقلیتی امور اے کے خان نے گرلز اکیڈیمی آف ٹریننگ کے دوسرے سنٹر کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی سرمایہ کاری اور خانگی اداروں میں پایا جانے والا آگے بڑھنے کا جذبہ ایک ہوجائے تو مسلمانوں میں معاشی انقلاب برپا ہوگا اور نوجوانوں کے لیے بڑے پیمانے پر روزگار کے دروازے کھل جائیں گے ۔ بہادر پورہ میں این جی اوز کی جانب سے چلائے جانے والے گرلز اکیڈیمی آف ٹریننگ سنٹر کا معائنہ کرنے کے بعد اس مقام پر دوسرے سنٹر کا افتتاح کیا اور منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا ۔ اس موقع پر سنچورین یونیورسٹی اڑیسہ کے ریجنل ڈائرکٹر جے ایم راؤ ، نائب صدر نشین مجاہد محمود خازن میر حسن علی ٹرسٹی ڈاکٹر محمد عبدالرفیق ڈائرکٹر جنرل ڈاکٹر کمال الدین ، فیروز بیگ ، مولانا غیاث رشادی کے علاوہ دوسرے موجود تھے ۔ اے کے خاں نے گرلز اکیڈیمی آف ٹریننگ سنٹر میں لڑکیوں کی جانب سے تیار کردہ ملبوسات کی ستائش کی ۔ بہترین میٹریل کا استعمال کرتے ہوئے عمدہ کوالٹی کے کپڑے تیار کرنے پر سنٹر کے انتظامیہ اور اسٹاف کو مبارکباد دی اور کہا کہ مسابقت میں برقرار رہنا ہے تو کوالٹی پر سمجھوتہ نہ کرنے کا مشورہ دیا ۔ انہوں نے لڑکیوں کو خاندان کی شان و شوکت قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے اقلیتوں کے لیے ریاست بھر میں 204 اقامتی اسکولس قائم کئے گئے ہیں جن میں 103 اسکولس لڑکیوں کے ہیں ۔ لڑکوں اور لڑکیوں کے اسکولس رہن سہن تعلیم وغیرہ کا جائزہ لیا جائے تو لڑکیوں میں ڈسپلن کے ساتھ جوش و خروش زیادہ پایا جارہا ہے ۔ مسلمانوں کو تحفظات فراہم کرنے کی جب بات چل رہی تھی تبھی انہوں نے 1998 میں اس وقت کے چیف منسٹر کو اقلیتی اقامتی اسکولس قائم کرنے کا مشورہ دیا تھا ۔ لیکن اس وقت اس اسکیم پر عمل آوری نہ ہوسکی ۔ اقامتی اسکولس کے قیام سے لڑکیوں میں تعلیمی تحریک شروع ہوچکی ہے ۔ ان اسکولس میں مفت تعلیم قیام و طعام کے ساتھ دینیات ، اخلاقیات ، تہذیب و تمدن کی مکمل تربیت فراہم کی جارہی ہے ۔ گرلز اکیڈیمی آف ٹریننگ سنٹر کے ذریعہ لڑکیوں کو ٹیلرنگ کی تربیت کے ساتھ روزگار کے مواقع فراہم کئے جارہے ہیں ۔ اے کے خاں نے کہا کہ حکومت کے پاس فنڈز ہے اور خانگی اداروں کے پاس جذبہ ہے ۔ اگر دو متحد ہوتے ہیں تو خود بہ خود ترقی کی راہیں ہموار ہوں گی ۔ اس سنٹر کے تعاون کے لیے حکومت پوری طرح تیار ہے ۔ حکومت کی جانب سے اقلیتوں کی ترقی و بہبود پر خصوصی اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ آئندہ تین ماہ میں مزید اسکیمات متعارف کرائی جائیں گی ۔ نئے کمپیوٹر سنٹرس ، ٹریننگ سنٹرس اور اسلامک سنٹر کا بھی منصوبہ تیار ہوگیا ہے ۔ پرانے شہر میں ایک اسکیل ڈیولپمنٹ سنٹر قائم کرنے کی تجویز ہے ۔ آئندہ ماہ کے پہلے ہفتے میں وہ اڑیسہ کا دورہ کرتے ہوئے اسکیل ڈیولپمنٹ کے پروگرامس کا جائزہ لیں گے ۔ 5 کروڑ روپئے کے مصارف سے 5 تا 10 ایکڑ اراضی پر تربیتی سنٹر قائم کرنے کی بھی تجویز تیار کی گئی ہے ۔ جہاں پر لڑکے و لڑکیوں کو مختلف کورسیس کی تربیت فراہم کی جائے گی اور تربیت حاصل کرنے والے طلبہ کو اسٹائیفنڈ دینے پر بھی غور کیا جارہا ہے ۔ اقلیتوں کی صنعتی شعبہ میں حوصلہ افزائی کے لیے بجٹ میں 25 کروڑ روپئے کی گنجائش فراہم کی گئی ہے ۔ اس کے رہنمایانہ خطوط تیار ہورہے ہیں اس اسکیم میں 75 لاکھ روپئے تک سبسیڈی حاصل ہوگی ۔ رجسٹریشن برقی بلز کے علاوہ دوسرے معاملات میں حکومت رعایت بھی دے گی ۔ حکومت کے مشیر برائے اقلیتی امور نے کہا کہ آئندہ دو ہفتوں میں 2 اور دو ماہ کے دوران جملہ 7 کمپیوٹر سنٹرس قائم کئے جائیں گے ۔ ڈاکٹر محمد عبدالرفیق نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فروری 2014 میں 40 لڑکیوں کی تعداد کے ساتھ اس سنٹر کا آغاز ہوا تھا جو بعد میں بڑھ کر لڑکیوں کی تعداد 80 ہوگئی ۔ 21 جنوری 2017 سے پروڈکشن سنٹر کا آغاز کیا گیا ہے ۔ 300 لڑکیاں تربیت حاصل کرچکی ہیں ۔ جن میں 40 لڑکیوں کو روزگار دستیاب ہوگیا ہے ۔ آج دوسرے سنٹر کا افتتاح کیا جارہا ہے ۔ اور 250 لڑکیاں روزگار کی منتظر ہیں سنٹر میں جملہ 80 مشین ہیں اور 10 تا 15 منٹ میں ایک شرٹ کی سلوائی ہورہی ہے ۔ صرف تین ماہ کی ٹریننگ سے لڑکیوں کی زندگیاں تبدیل ہورہی ہیں ۔ حکومت ان سنٹرس سے تعاون کریں اور تربیت حاصل کرنے والی لڑکیوں کو مشین دلائے تو خواتین کو بڑے پیمانے پر روزگار کے مواقع فراہم ہوں گے ۔ انہیں چیف منسٹر تلنگانہ اور حکومت کے مشیر اے کے خان سے پوری امید ہے وہ اس معاملے میں مکمل تعاون کریں گے ۔ ریجنل ڈائرکٹر سنچورین یونیورسٹی جے ایم راؤ نے گرلز اکیڈیمی آف ٹریننگ کو فی الحال ایک پورا قرار دیتے ہوئے کہا کہ جو بہت جلد تناور درخت میں تبدیل ہوجائے گا ۔ سنٹر کی جانب سے لڑکیوں کو تربیت فراہم کرنے کے ساتھ روزگار کے مواقع فراہم کی زبردست ستائش کرتے ہوئے کہا کہ تربیت کے معاملے میں سنچورین یونیورسٹی ، سنٹر کے ساتھ مکمل تعاون و اشتراک کرے گی انہوں نے کہا کہ وہ سونچ بھی نہیں سکتے کہ پرانے شہر میں اتنا بڑا ٹیلرنگ سنٹر ہوگا ۔ جے ایم راؤ نے امید کا اظہار کیا کہ آئندہ سال تک اس سنٹر میں مشینوں کی تعداد 1500 ہوجائے گی اور نئے سنٹر کا چیف منسٹر کے سی آر افتتاح کریں گے ۔ انہوں نے اس سنٹر کو شاہین ایکسپورٹس سے آڈرس دلوانے کا تیقن دیا ۔ پرنسپل سنٹر سید عبدالقیوم نے اظہار تشکر کیا ۔۔