وظیفہ پر سبکدوشی عمر میں اضافہ پر ملازمین میں جوش و خروش، چندرا بابو کی حکمت عملی
حیدرآباد ۔ 5 ڈسمبر (سیاست نیوز) حکومت آندھراپردیش نے سرکاری ملازمین کی حمایت و تائید حاصل کرنے کے علاوہ ان کی خدمات کو مزید بہتر بنانے کیلئے سرکاری ملازمین کی حد عمر میں 2 سال کا اضافہ کرنے کے احکام جاری کرتے ہوئے ریاست آندھراپردیش کے ملازمین کی بھرپور تائید حاصل کی ہے اور حکومت کے اس اقدام سے ملازمین حکومت کے منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے میں متحرک نظر آرہے ہیں۔ اتنا ہی نہیں ریاست آندھراپردیش کے صدر مقام کی تعمیر و ترقی کے لئے چیف منسٹر آندھراپردیش مسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے سرکاری ملازمین سے بھی چندہ وصول کیا اور صدر مقام کی تعمیر کیلئے ملازمین بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہوئے حکومت سے تعاون کیا۔ متحدہ ریاست آندھراپردیش میں وظیفہ پر سبکدوش ہونے کی عمر 58 سال تھی لیکن منقسم ریاست آندھراپردیش میں سرکاری ملازمین کو راغب کرنے اور مستعدی پیدا کرنے کیلئے تلگودیشم حکومت نے آندھراپردیش میں خدمات انجام دے رہے سرکاری ملازمین کی حد عمر 60 تک کی وسعت دینے کے احکام جاری کئے۔ مرکزی حکومت کی جانب سے 1998ء میں مرکزی حکومت کے اداروں میں خدمات انجام دینے والے ملازمین کی حدعمر 60 سال رکھی گئی جس کے بعد ریاستوں نے اس منصوبہ کو اختیار کرنے کا عمل شروع کیا۔ مسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے ریاست آندھراپردیش کے ملازمین کی حد عمر میں 2 سال کی توسیع کے احکام جاری کرنے کے بعد خدمات سے متعلق قوانین میں ترمیم کیلئے آندھراپردیش اسمبلی میں پیش کئے گئے بل کو منظور کروا لیا جس سے ریاست آندھراپردیش کے ملازمین بالخصوص محکمہ صحت، تعلیم، بلدی نظم و نسق، جنگلات کے علاوہ دیگر محکمہ جات کے ملازمین میں خوشی کی لہر پائی جاتی ہے اور سرکاری ملازمتوں کے منتظر بیروزگار نوجوانوں کو حکومت نے بہت جلد بھرتیوں کا آغاز کرنے کا تیقن دیا ہے۔ علاوہ ازیں تعلیم یافتہ بیروزگار نوجوانوں کو حکومت آندھراپردیش کی جانب سے مسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے ماہانہ 2 ہزار روپئے بطور وظیفہ جاری کرنے کا تیقن دیا ہے۔ بتایا جاتا ہیکہ حکومت آندھراپردیش بیروزگار نوجوانوں کو 2 ہزار روپئے ماہانہ وظیفہ کی اجرائی کی اسکیم سے متعلق قطعی منصوبہ بندی میں مصروف ہے۔ مسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے ریاست آندھراپردیش میں سرکاری ملازمین کی بہبود کیلئے اقدامات اور انہیں اپنا ہمنوا بنانے کی کامیاب کوشش کرتے ہوئے اس اقدام سے ناراض ہونے والے بیروزگار نوجوانوں کو بھی اپنا ہمنوا بنا لیا۔ مسٹر نائیڈو کی حکمت عملی کو سرکاری ملازمین بالخصوص آل انڈیاسرویس میں خدمات انجام دینے والے عہدیداروں کی جانب سے کامیاب حکمت عملی قرار دیا جارہا ہے جس کی وجہ سے حکومت کے طرزکارکردگی میں بہتری پیدا ہونے کے امکانات بھی ہیں۔ حکومت کی کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے چیف منسٹر آندھراپردیش اپنے سابقہ تجربات سے بھرپور استفادہ کررہے ہیں۔