حیدرآباد اور نلگنڈہ کے عوام پانی کے استعمال میں احتیاط برتیں، چیف منسٹر کی اپیل
کرشنا ندی کے بہاؤ میں کمی
ناگر جنا ساگر میں پانی کی سطح ڈیڈ اسٹوریج سے بھی کم
حیدرآباد ۔ /29 اگست (سیاست نیوز) چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر نے شہر حیدرآباد اور ضلع نلگنڈہ کے عوام سے ایک ایک قطرہ پانی بھی احتیاط سے خرچ اور استعمال کرنے کی اپیل کی ہے ۔ حیدرآباد کو پینے کا پانی متبادل کے طور پر سنگور پراجکٹ سے جاری کرنے کی عہدیداروں کو ہدایت دی ۔ ریاست کے مختلف اضلاع میں موسلادھار بارش جاری ہے اور مزید تین چار دن بارش ہونے کے امکانات ہیں جس سے کئی مقامات پر تالاب لبریز بھی ہوگئے ہیں ۔ تاہم شہر حیدرآباد میں توقع کے مطابق بارش نہیں ہوئی اور نہ ہی شہر کے دو بڑے ذخیرہ آب عثمان ساگر اور حمایت ساگر میں پانی جمع ہوا ہے ۔ دریائے کرشنا کا پانی حیدرآباد کے استعمال میں آرہا ہے ۔ تاہم دریائے کرشنا کے پانی کے بہاؤ میں کمی واقع ہوگئی ہے ۔ جاریہ سال دریائے کرشنا میں سیلاب کا پانی نہیں آیا ہے جس سے ناگرجنا ساگر میں پانی کی سطح ڈیڈ اسٹوریج سے بھی کم ہوگئی ہے ۔ جس کی وجہ سے دریائے کرشنا کا پانی حیدرآباد اور ضلع نلگنڈہ کو جاری کرنا مشکل ہوگیا ہے اور پینے کے پانی کیلئے دشواریاں پیدا ہوسکتی ہیں ۔ تمام پہلوؤں کا جائزہ لینے کے بعد چیف منسٹر تلنگانہ نے شہر حیدرآباد اور ضلع نلگنڈہ کے عوام سے ایک ایک قطرہ پانی بھی احتیاط سے استعمال کرنے کا مشورہ دیا ہے ۔ شہر حیدرآباد کو متبادل کے طور پر سنگور سے اور ناگرجنا ساگر سے اکم پلی کے تحت ادیئے سمدرم ذخیرہ آب سے نلگنڈہ کے عوام کو پینے کا پانی جاری کرنے کی عہدیداروں کو ہدایت دی ۔ منگل کی رات سے ان کے فیصلے پر عمل آوری کو یقینی بنانے پر زور دیا ۔ چیف منسٹر کے سی آر کی ہدایت وصول ہوتے ہی ریاستی وزیر آبپاشی ہریش راؤ سرگرم ہوگئے ۔ انہوں نے انجنیئر انچیف مرلیدھر راؤ سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے حیدرآباد اور نلگنڈہ کو پانی کی اجرائی کا جائزہ لیا اور متعلقہ عہدیداروں کو چیف منسٹر کے سی آر کے احکامات پر عمل کرنے کی ہدایت دی ۔