فقہہ کی تدفین جلوس جنازہ میں ہزاروں حماس حامیوں کی شرکت‘ مخالف اسرائیل نعرے
غزہ سٹی ۔26مارچ ( سیاست ڈاٹ کام) حماس نے غزہ پٹی اور اسرائیل کے درمیان چوراہے کو بند کردیا اور صیہونی مملکت پر الزام عائد کیا کہ اس نے فلسطینی سرزمین پر ایک شخص کو سرکاری طور پر قتل کردیا ہے ۔ غزہ کی وزارت داخلہ نے جو اسلام پسند تحریک حماس کے زیر اثر ہے کہا کہ ایریز چوراہے کو غیر معینہ مدت کیلئے بند کردیا گیا ہے ۔ جمعہ کے دن ہونے والے قتل کی تحقیقات جاری ہیں اور جب تک یہ مکمل نہیں ہوجاتی چوراہا بند رکھا جائے گا ۔ غزہ سٹی کی حکومت نے تفصیلات کا اظہار نہیں کیا اور چوراہا بند کرنے کی وجوہات کی بھی تفصیلی وضاحت نہیں کی ‘ حالانکہ قیاس آرائی کرنے والے عہدیدار ممکن ہے کہ ہلاکت کے ذمہ داروں کو فلسطینی سرزمین پر داخلے سے روک دینا چاہتے ہیں ۔ حماس کی فوج غزہ کی سرحدوں پر اور اخراج کے مقامات پر تعینات کردی گئی ہے ۔ سمندر کے راستے غزہ سے باہر جانے کو بھی ممنوع قرار دیا گیا ہے ۔ حماس کے عہدیداروں نے اسرائیلی سراغ رساں محکمہ موساد پر الزام عائد کیا ہے کہ اُس نے 38سالہ مازین فقہہ کو نامعلوم بندوق بردار کے ہاتھوں گولی مار کر ہلاک کروا دیا ہے ۔ اس پر سائلینسر لگے ہوئے پستول سے چار گولیاں چلائی گئی جس سے وہ ہلاک ہوگیا ۔ اسرائیل نے فائرنگ کے اس واقعہ پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کردیا ۔ اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے بموجب فقہہ حماس کے فوجی شعبوں کا عہدیدار تھا ۔ عزالدین الخاتم بریگیڈس کا مقبوضہ مغربی کنارہ میں جو اسرائیل کے زیرقبضہ ہے سربراہ تھا ‘ آج فقہہ کی بیوی ناہید السعیدہ نے مغربی کنارہ میں اور غزہ پٹی میں قتل کی واردات کے ردعمل کے طور پر فلسطینیوں سے ملاقاتیں کیں ۔ غزہ میں خواتین کی ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرے شوہر کا خون سے آپ کے ہاتھ رنگے ہوئے ہے ۔ فقہہ کی تدفین ہفتہ کے دن ہوئی جس میں حماس کے ہزاروں حامی سڑکوں پر انتقام اور مرگ براسرائیل کے نعرے لگاتے ہوئے شریک ہوئے ۔ حماس کے حال حال تک سربراہ رہنے والے اسمعیل ہنیا اور یحییٰ سنور نے جو ان کے جانشین ہیں جلوس کی قیادت کی ۔ حماس کے بموجب فقہہ نے مغربی کنارے کے شہروں توباز اور جنین میں عزالدین القاسم بریگیڈ کی شاخیں قائم کی تھیں۔