حلوہ

شرط لگا کر حلوہ کھانے والے چار آدمیوں میں سے تین بے ہوش ہو گئے تو چوتھا زور زور سے رونے لگا۔ لوگوں نے اس سے رونے کی وجہ پوچھی تو اس آدمی نے کہا’’اگر میں بھی بے ہوش ہو گیا تو باقی کا حلوہ کون کھائے گا۔ ‘‘
فون
ایک صاحب نے گھر پر فون کیا۔ اتفاق سے فون ان کی نوکرانی سے اٹھایا۔ انہوں نے پیغام دیا کہ تیل بھیج رہا ہوں لے لو۔ نوکرانی نے فون کا ریسیور جھٹ سے بالٹی میں لگا دیا۔ بیگم نے جو یہ دیکھا تو پوچھا کہ یہ کیا کر رہی ہو؟ نوکرانی سے نے جواب دیا۔’’بی بی جی! صاحب تیل بھیج رہے ہیں وہی لے رہی ہوں۔‘‘
ایک وزیرکی پریس کانفرنس
ایک وزیر پریس کانفرنس سے خطاب کر رہا تھا۔ ایک اخبار نویس نے کہا۔ ’’جناب ملک کے مختلف مسائل کی چھان بین کے لئے حکومت نے بے شمار کمیٹیاں اور بورڈ بنا دیئے ہیں۔ یہ بجائے خود خرچ میں اضافہ ہے۔‘‘ وزیر نے جواب دیا۔ ’’حکومت بھی ایسا ہی محسوس کر رہی ہے اسی لئے ان کمیٹیوں اور بورڈوں کو کم کرنے کیلئے حکومت ایک اور کمیٹی کی تشکیل پر غور کر رہی ہے۔‘‘
باپ بیٹے سے
باپ: ہر شخص صفائی کو پسند کرتا ہے۔ بیٹا: لیکن امی کو صفائی ہرگز پسند نہیں۔ باپ: وہ کیسے؟ بیٹا: آج میں الماری میں رکھا حلوا صاف کر گیا تو امی نے پٹائی کر دی۔
خریدار دوکاندار سے
خریدار: (دوکان دار سے) گھی کیا بھاو ہے؟ دکاندار: دو سو روپے کا۔ خریدار: ایک روپے کا دے دو۔ دکاندار: ایک منٹ سونگھ لو۔