بی جے پی کی فرقہ پرستی اور کے سی آر خاندان کے تکبر کو ختم کرنے ، کامیاب بنانے کانگریس امیدوار کی اپیل
حیدرآباد ۔ 28 ۔ مارچ : ( سیاست نیوز) : صدر حیدرآباد سٹی کانگریس کمیٹی انجن کمار یادو نے حلقہ لوک سبھا سکندرآباد کو ’منی انڈیا ‘ قرار دیتے ہوئے بی جے پی کی فرقہ پرستی اور کے سی آر خاندان کے گھمنڈ و تکبر کا خاتمہ کرنے کے لیے انہیں بھاری اکثریت سے کامیاب بنانے کی اپیل کی ۔ آج اسمبلی حلقہ مشیر آباد کے رام نگر میں پدیاترا منظم کرنے کے بعد شام میں ایک جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا ۔ اس موقع پر حلقہ اسمبلی مشیر آباد کے انچارج و صدر تلنگانہ یوتھ کانگریس کمیٹی انیل کمار یادو سابق ڈپٹی مئیر راجکمار سابق کارپوریٹرس ایس محمد واجد حسین ، کلپنا یادو کے علاوہ دوسرے قائدین بھی موجود تھے ۔ انجن کمار یادو نے کہا کہ حلقہ لوک سبھا سکندرآباد میں ملک کے مختلف ریاستوں کے عوام پرامن زندگی گذار رہے ہیں ۔ سماج کے تمام طبقات میں اتحاد پایا جاتا ہے۔ لیکن بی جے پی صرف اور صرف سیاسی مفادات کے لیے نفرت کی سیاست کرتے ہوئے عوام کو مختلف خانوں میں بانٹنے کی سازش کررہی ہے ۔جو ملک کی جمہوریت اور حلقہ سکندرآباد لوک سبھا کی گنگا جمنی تہذیب کو بہت بڑا خطرہ ہے ۔ اپنی سیاسی دوکان چمکانے کے لیے ٹی آر ایس بی جے پی سے اتحاد کرتے ہوئے بی جے پی کے ناپاک عزائم کو تقویت پہونچانے کی کوشش کررہی ہے ۔ جمہوریت کے لیے جتنی بی جے پی خطرناک ہے ۔ اس سے زیادہ ٹی آر ایس خطرناک ثابت ہورہی ہے ۔ عوام کو بالخصوص اقلیتوں کو موجودہ صورتحال پر سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے ۔ تھوڑی سی غفلت مستقبل کے پانچ سال کے لیے تباہ کن ثابت ہوسکتی ہے ۔ کانگریس کے قومی صدر راہول گاندھی ایک طرف فرقہ پرستی کے خلاف ڈٹ کر مقابلہ کررہے ہیں تو انہوں نے دوسری جانب نئی اسکیم کا اعلان کرتے ہوئے غربت کے خلاف سرجیکل اسٹرئیک کردیا ہے جس کے بعد بی جے پی اور ٹی آر ایس میں کھلبلی مچ گئی ۔ ملک کے ماہرین معاشیات نئی اسکیم کا خیر مقدم کررہے ہیں تو بی جے پی اور ٹی آر ایس کے قائدین اس کو نا ممکن قرار دیتے ہوئے غربت کے خاتمہ میں بہت بڑی رکاوٹ بن رہے ہیں انجن کمار یادو نے کہا کہ وہ دو مرتبہ حلقہ لوک سبھا سکندرآباد کی نمائندگی کرچکے ہیں ۔ یو پی اے I اور یو پی اے II کے دور حکومت میں سکندرآباد کی ترقی ، ریلوے کے فروغ تعلیمی مواقع فراہم کرنے میں بڑی کامیابی حاصل کی تھی اپنے جیب خاص سے جہاں بھی ضرورت پڑی فنڈس فراہم کرچکے تھے ۔ اسی حلقہ کی نمائندگی کرنے والے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ مرکزی وزارت میں شامل ہونے کے باوجود کچھ نہیں کیا ۔ ٹی آر ایس پانچ سال سے حکومت میں ہے ۔ ٹی آر ایس کی پہلی میعاد میں حلقہ لوک سبھا سکندرآباد کے تین اسمبلی حلقوں سے وزیر بنائے گئے تھے حکومت نے کچھ نہیں کیا اور نہ ہی ان وزراء نے عوامی مسائل پر توجہ دی ۔ اگر انہیں کامیاب بنایا گیا تو وہ عوام کے درمیان رہیں گے اور ان کے مسائل کو حل کرنے کے لیے 24 گھنٹے دستیاب رہیں گے ۔ ان کی اور کانگریس کی کامیابی جمہوریت کی فتح ہوگی ۔۔