رائے دہندوں کی مکمل تنقیح کا مطالبہ، عام آدمی پارٹی امیدوار ڈاکٹر لبنیٰ ثروت کی الیکشن کمیشن سے شکایت
حیدرآباد 4 مئی (سیاست نیوز) عام آدمی پارٹی پارلیمانی امیدوار حیدرآباد محترمہ لبنیٰ ثروت نے انتخابی دھاندلیوں سے متعلق اپنی شکایت الیکشن کمیشن آف انڈیا، ضلع انتخابی عہدیدار، ریٹرننگ آفیسر حیدرآباد حلقہ پارلیمان کے علاوہ چیف الیکشن کمشنر اور گورنر آندھراپردیش مسٹر ای ایس ایل نرسمہن کو روانہ کرتے ہوئے اِس بات سے واقف کروایا کہ حلقہ پارلیمان حیدرآباد میں 30 اپریل کو جو رائے دہی منعقد ہوئی اُس میں کئی طرح کی خامیاں پائی جاتی ہیں۔ اُنھوں نے بتایا کہ اِن خامیوں کو دور کرنے کے بعد ہی جمہوریت کے استحکام کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔ محترمہ لبنیٰ ثروت نے اپنی شکایت میں بتایا کہ حلقہ پارلیمان حیدرآباد کے بیشتر مراکز رائے دہی پر کوئی سی سی ٹی وی کیمرے نصب نہیں کئے گئے تھے جس کے سبب تلبیس شخصی میں زبردست اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اُنھوں نے الیکشن کمیشن آف انڈیا کو متعلقہ عہدیداروں سے اِس بات کی خواہش کی کہ وہ انتخابی عمل کے دوران استعمال ہونے والے فارمس 17A جس میں رائے دہندے کی مکمل تفصیلات درج ہوتی ہیں، اُس کی مکمل تنقیح کے احکامات جاری کریں۔ اُنھوں نے اپنی 5 صفحات پر مشتمل شکایت میں حلقہ جات اسمبلی چارمینار، بہادر پورہ، یاقوت پورہ، کاروان، ملک پیٹ، چندرائن گٹہ اور گوشہ محل کے مختلف مراکز رائے دہی کی نشاندہی کرتے ہوئے بتایا کہ نشاندہی کردہ مراکز رائے دہی پر بوگس ووٹنگ کا سلسلہ دن بھر جاری رہا اور کسی مقام پر رائے دہندوں سے شناختی کارڈ کی تفصیلات حاصل نہیں کی گئیں۔ عام آدمی پارٹی امیدوار نے بتایا کہ پولیس کی جانب سے ناکافی بندوبست کے سبب مقامی غنڈہ عناصر کو بوگس ووٹ ڈلوانے کے علاوہ مراکز رائے دہی پر قبضہ کرنے کی کھلی چھوٹ حاصل ہوئی ہے۔ اُنھوں نے اِس شکایت میں مزید بتایا کہ کئی مقام پر ایک گھنٹہ تاخیر سے رائے دہی کا آغاز ہوا۔ لیکن اِس مسئلہ پر کوئی عہدیدار وضاحت کرنے تیار نہیں تھا۔ اُنھوں نے کہاکہ شناختی کارڈس کی عدم وصولی و تنقیح کے سبب من مانی ووٹ ڈالے گئے جن پر کسی قسم کا کوئی کنٹرول نہیں تھا۔ محترمہ لبنیٰ ثروت نے بتایا کہ انتخابی عہدیداروں کو اِس بات کی خصوصی ہدایت دی گئی تھی کہ وہ فون اور کیمرے مراکز رائے دہی میں لانے کی اجازت نہ دیں لیکن ایسی کوئی ہدایت پر عمل نہیں کیا گیا جس سے حلقہ پارلیمان حیدرآباد کے انتخابات جمہوری طرز رائے دہی کے نام پر مذاق نظر آرہے تھے۔ عام آدمی پارٹی امیدوار نے مطالبہ کیاکہ حیدرآباد پارلیمانی حلقہ کے ہر مرکز رائے دہی کے ہر دو گھنٹے کی پولنگ کے فیصد کی تفصیلات کے علاوہ سرکاری عہدیداروں بالخصوص پولیس وغیرہ سے سیاست دانوں کے ساز باز کی تحقیقات کروائی جائے۔ علاوہ ازیں اُنھیں فارم 17 ، A ، B ، C کی تفصیلات اور ہر مرکز رائے دہی کی ہر دو گھنٹے کی رائے دہی کے فیصد کی تفصیلات فراہم کی جائیں۔