چیف الیکٹورل آفیسر کو صدر ایم بی ٹی جناب مجیداللہ خاں فرحت کا مکتوب، بوگس ناموں کے اخراج کا مطالبہ
حیدرآباد ۔ یکم ؍ ستمبر (پریس نوٹ) مجلس بچاؤ تحریک (ایم بی ٹی) نے پارلیمانی حلقہ حیدرآباد کی فہرست رائے دہندگان میں ووٹرس کے فرضی و جعلی ناموں کی شمولیت پر اعتراض کرتے ہوئے ان ناموں کی نشاندہی اور اخراج کا مطالبہ کیا ہے۔ ایم بی ٹی کے صدر جناب مجیداللہ خاں فرحت نے کمشنر جی ایچ ایم سی اور چیف الیکٹورل آفیسر حیدرآباد کے نام ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ایک سیاسی جماعت کے کئی سرگرم کارکن پارلیمانی حلقہ حیدرآباد کے تحت چندرائن گٹہ، یاقوت پورہ، چارمینار، ملک پیٹ، بہادرپورہ، گوشہ محل اور کاروان اسمبلی حلقوں میں ہزاروں بوگس ووٹروں کے نام شامل کرتے ہوئے ان کے ووٹرس شناختی کارڈس حاصل کررہے ہیں۔ جناب مجیداللہ خاں فرحت نے کہا کہ 2014ء کے عام انتخابات میں بھی ایسا ہی کیا گیا تھا اور ان کی پارٹی (ایم بی ٹی) نے ہزاروں بوگس ووٹرس کا پتہ چلایا تھا۔ اس ضمن میں ایک مقدمہ ہائیکورٹ میں ہنوز زیرسماعت ہے۔ انہوں نے اپنے مکتوب میں متعلقہ حکام سے کہا کہ ’’سائبر ٹکنالوجی کے اس دور میں توقع کرتا ہوں کہ سافٹ ویر ٹکنالوجی سے لیس الیکشن کمیشن ان تمام بوگس ووٹرس اور بوگس تصویری شناختی کارڈس کا پتہ چلاتے ہوئے انہیں منسوخ کرے گا تاکہ آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کو یقینی بنایا جاسکے کیونکہ جب تک ووٹرلسٹ پاک صاف نہیں ہوگی تو انتخابات بھی پاک و صاف نہیں ہوسکتے چنانچہ الیکشن کمیشن کی کارکردگی پر سوال اٹھ سکتے ہیں۔ لہٰذا حکام کو چاہئے کہ وہ اصلاحی اقدامات کے ذریعہ بوگس ناموںکا اخرج کریں‘‘۔