حضرت وطن کے کتب کی رسم اجراء تقریب سے مفتی خلیل احمد ‘ ڈاکٹر خسرو حسینی اور دیگر علماء مشائخ کا خطاب
حیدرآباد 7۔جنوری (راست) حضرت سید محمد افتخار علی شاہ وطن ؒ کی 4 تصانیف دیوان وطن ‘ سفر در وطن‘ ارشادات وطن ‘حضرت وطن حیات خدمات اور کارنامے اور حضرت سید شاہ ولی حسینی افتخاری کے کلام کا مجموعہ چراغ چشتیاں کی رسم اجراء شاہ منزل خلوت مبارک میں کل رات انجام پائی۔ الوطن پبلیکیشن کے زیر اہتمام اس پروگرام کی نگرانی مولانا پیر شبیر نقشبندی افتخاری نبیرہ حضرت وطن ؒ نے کی۔ مولانا ڈاکٹر سید شاہ خسرو حسینی سجادہ نشین بارگاہ بندہ نواز ؒ گلبرگہ شریف نے دیوان وطن کی رسم اجراء انجام دی۔ مولانا سید شاہ عبید اللہ قادری آصف پاشاہ سجادہ نشین حضرت میر شجاع الدین قادری عیدی بازار نے سفر در وطن کی رسم اجراء انجام دی۔ مولانا سید شاہ صدیق حسینی عارف سجادہ نشین بارگاہ حضرت محبوب اللہ ؒنے ارشادات وطن کی رسم اجراء انجام دی۔ مولانا سید محمدقبول بادشاہ قادری شطاری معتمد صدرمجلس علمائے دکن نے ’’حضرت وطن حیات خدمات اور کارنامے ‘‘ کتاب کی رسم اجراء انجام دی۔ مولانا سید شاہ علی اکبر نظام الدین حسینی صابری سجادہ نشین بارگاہ حضرت شاہ خاموشؒ نے ’’چراغ چشتیاں ‘‘ کتاب کی رسم اجراء انجام دی اور مولانا سید شاہ حسن ابراہیم حسینی قادری سجاد پاشاہ سجادہ نشین قادری چمن نے خانوادہ افتخاریہ کے بزرگوں کے مختصر حالات پر مشتمل کتابچہ کی رسم اجراء انجام دی۔ مولانا مفتی خلیل احمد شیخ الجامعہ جامعہ نظامیہ نے اس موقع پر اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ تصوف کی بنیاد قرآن حدیث ہے۔ تصوف قرب الی اللہ کا ذریعہ ہے ۔ تصوف علم اور عمل کے امتزاج کا نام ہے۔ صرف علم سے تصوف کے مدارج طے نہیں کئے جاسکتے بلکہ علم کے ساتھ عمل پر مسلسل مداومت کی جائے تو اللہ کی معرفت کی راہ میں سلوک کے منازل آسانی سے طے ہوتے ہیں۔ حضرت وطن کا تصوف حقائق سے بھر پور اور حقیقت پر مبنی ہے۔ ان کی کتابوں کو سمجھنے کے لئے ضروری ہے کہ مشائخ کی خدمت میں زانوئے ادب طے کیا جائے۔ مولانا ڈاکٹر سید شاہ گیسودراز خسرو حسینی نے اپنے خطاب میں حضرت وطن ؒ کے عرفانی کلام اور تصوف کی چاشنی سے بھر پور دیوان کو سالکوں کے لئے راہ ہدایت کا ذریعہ قرار دیا‘ جس کے پڑھنے کے بعد اللہ کا عرفان حاصل کرنے میں آسانی ہوتی ہے۔ مولانا پیرسید شبیر نقشبندی افتخاری نے خیر مقدمی خطاب میں کیا ۔ مولانا سید شاہ انوار اللہ حسینی افتخاری نبیرہ حضرت وطن نے حضرت وطن کے نعتیہ کلام اور اس کی توضیح پیش کی۔ ڈاکٹر عقیل ہاشمی (مصنف کتاب حضرت وطن حیات خدمات کارنامے) سابق صدر شعبہ اردو عثمانیہ یونیورسٹی نے بتایا کہ زمانہ طالب علمی میں انہوںنے حضرت وطن پر تحقیقی کام انجام دیا تھا جس پر انہیں ایم فل کی ڈگری دی گئی تھی۔ انہوںنے کتاب کے تحقیقی کام اور حضرت وطن کی شخصیت اور کارناموں پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ مولانا مفتی محمد عظیم الدین صدر مفتی جامعہ نظامیہ کی دعا پر رسم اجراء تقریب کا اختتام عمل میں آیا۔ ابتداء میں ناشر کتب قاری سید مرتضیٰ نقشبندی افتخاری نے قراء ت کلام پاک پیش کی۔ جناب شجاع الدین افتخاری حقانی پاشاہ نے کتب کے اقتباسات پیش کئے پروگرام کی کاروائی چلائی ‘ آخر میں جناب محمد مبشر الدین افتخاری نے شکریہ ادا کیا۔