2 ستمبر کا جلسہ عام عوامی تائید کا مظہر، رکن کونسل کے پربھاکر کی پریس کانفرنس
حیدرآباد۔27 اگست (سیاست نیوز) تلنگانہ راشٹرا سمیتی نے الزام عائد کیا کہ کل جماعتی اجلاس کے نام پر آبپاشی پراجیکٹس کی راہ میں رکاوٹ پیدا کی جارہی ہے۔ رکن کونسل کے پربھاکر نے پارٹی کے دیگر قائدین کے ساتھ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے تلنگانہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ کالیشورم پراجیکٹ پر کل جماعتی اجلاس کے عنوان سے حکومت پر بے بنیاد الزام تراشی کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے ساتھ تلگودیشم پارٹی بھی ’ہاں میں ہاں‘ ملاتے ہوئے سیاسی مقصد براری کے لیے پراجیکٹس کے خلاف مہم چلارہی ہے۔ پربھاکر نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں حقائق کا پتہ چلائے بغیر ہی پراجیکٹس کی مخالفت کررہی ہے۔ کالیشورم پراجیکٹ ملک میں اپنی نوعیت کا پہلا پراجیکٹ ہے جس کی دیگر ریاستوں کے عہدیداروں نے ستائش کی۔ پراجیکٹ کی تعمیر کے بعد تلنگانہ میں خشک سالی کی صورتحال کا خاتمہ ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پراجیکٹس کو روکنے کے لیے کانگریس کے حامیوں کے ذریعہ عدالتوں میں مقدمات دائر کیے گئے۔ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ حال ہی میں نیشنل گرین ٹربیونل نے بھی پراجیکٹ کے خلاف درخواست کو مسترد کردیا۔ پربھاکر نے کہا کہ زرعی شعبہ کے لیے تلنگانہ حکومت کے اقدامات مثالی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رعیتو بندھو اور رعایتو بیمہ اسکیمات کے ذریعہ کسانوں کے گھروں میں خوشحالی کا دور واپس لانے میں کے سی آر کامیاب ہوئے ہیں۔ دونوں اسکیمات کے فوائد سے لاکھوں کسان مستفید ہورہے ہیں۔ انہوں نے دعوی کیا کہ آئندہ انتخابات میں کانگریس اور تلگودیشم کا صفایا ہوجائے گا۔ پربھاکر نے کہا کہ 2 ستمبر کے جلسہ عام میں شرکت کے لیے عوام میں کافی جوش و خروش پایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 31 اضلاع سے 25 لاکھ سے زائد افراد کی شرکت متوقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ چار سالہ کارکردگی کو عوامی منظوری کا اظہار اس جلسہ عام سے ہوگا۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپوزیشن کے بہکاوے میں آئے بغیر بھاری تعداد میں شرکت کریں۔