حضور نظام آصف جاہ سابع میر عثمان علی خان کی گرانقدار خدمات کو خراج

دبستان جلیل شعبہ خواتین کا جلسہ ، صاحبزادی رشید النساء بیگم کی خصوصی شرکت

حیدرآباد ۔ /22 فبروری (پریس نوٹ) دبستان جلیل شعبہ خواتین کا جلسہ خراج عقیدت حضور نظام آصف جاہ سابع میر عثمان علی خان /15 فبروری کو محترمہ حامدی بیگم کی صدارت اور ڈاکٹر فرزانہ محترمہ حمیدہ انیس عائشہ کی نگرانی میں بحسن و خوبی منعقد ہوا ۔ ڈاکٹر اشرف رفیع اس جلسہ کی مہمان خصوصی تھیں جبکہ محترمہ شاہین رئیس جلیلی داعی اور محترمہ سعدیہ مشتاق ناظم تھیں ۔ جنہوں نے نہایت سلیقہ مندی اور خوش اسلوبی کے ساتھ نظامت کے فرائض انجام دیئے ۔ صاحبزادی رشید النساء بیگم صاحبہ کی خصوصی آمد پر اراکین دبستان جلیل اور حاضرین نے نہایت مسرت اور احترام کے ساتھ ان کا خیرمقدم کیا ۔ محترمہ فخرالنساء فہیم جلیلی اور محترمہ سلمی جلیلی نے حضورنظام کی لکھی حمد باری تعالیٰ اور نعت شریف پیش کی ۔ سورہ النساء رکوع نمبر (20) کی تفسیر محترمہ مریم امانی نے بیان کی ۔ علمی و ادبی میدان میں گرانقدر خدمات پر صاحبزادی رشید النساء بیگم نے ڈاکٹر اودھیش رانی کو آصف جاہ سابع میر عثمان علی خاں ایوارڈ پیش کیا ۔ جبکہ بیگم محمودہ علی بن صلاح ، محترمہ نسیمہ تراب الحسن ، محترمہ اطہری فضاء نے ’’عہد عثمانی میں خواتین کی انجمنیں‘‘ ، ’’دربار عثمانی کی اہم شخصیتیں ‘‘ اور ’’ حیدرآباد کی تاریخی عمارتیں ‘‘ عنوانات پر نہایت عرق ریزی اور جانفشانی سے لکھے اپنے مضامین پیش کئے ۔ صاحبزادی صاحبہ نے نہایت دلچسپی کے ساتھ تمام مضامین کو بغور سماعت کرنے کے بعد عہد آصفیہ کے بعض اہم واقعات سے سامعین کو واقف کروایا ۔ اپنے نہایت پرمغز خطاب میں ڈاکٹر اشرف رفیع صاحبہ نے کہا کہ ’’ آج ضرورت اس بات کی ہے کہ جابجا آصف جاہ سابع کے نام سے انجمنیں قائم کرتے ہوئے نئی نسل کو سلاطین آصفیہ کے کارناموں سے واقف کروایا جائے ، ڈاکٹر اودھیش رانی نے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ تقدیر نے میر عثمان علی خاں کو سلطان بنایا اور خود انہوں نے اپنے کردار سے خود کو بہترین انسان بنایا ۔ محترمہ عزیزہ محبوب ، محترمہ ممتاز جہاں عشرت ، محترمہ تسنیم جوہر ، محترمہ نصرت ریحانہ ، ڈاکٹر ریاض فاطمہ تشہیر ، محترمہ مشرف کاظمی ، محترمہ شبینہ فرشوری اور محترمہ اسری منظور نے حضور نظام کا کلام سنایا اور آخر میں ڈاکٹر حمیرا جلیلی نے حاضرین کا شکریہ ادا کیا ۔