حضرت پیر چشتی ؒ کی حیات مخلوق کیلئے آئینہ دار

یادِ وصال تقریب ، مولانا پیر سید شبیر نقشبندی کا خطاب
حیدرآباد 19 اگسٹ (پریس نوٹ) حضرت پیر چشتی رحمۃ اللہ علیہ کی یاد اِدھر اللہ سے واصل اُدھر مخلوق میں شامل کی آئینہ دار تھی۔ حضرت پیر چشتی کی روحانی خدمات خصوصاً تقسیم ہند کے بعد مشکل حالات میں پاکستان سے آئے ہوئے مہاجرین کی اشتعال انگیزی کے درمیان پرامن طریقہ سے بارگاہ سلطان الہند حضور خواجہ غریب نوازؒ کے عرس شریف کا اجمیر کی سرزمین پر ایک عظیم الشان کارنامہ تھا۔ وہیں حیدرآباد دکن میں پولیس ایکشن سے قتل و خون غارت گری کے عالم میں مسلمانوں میں اعتماد کی بحالی اور ہندوستانی فوج کے ظلم و بربریت کی روک تھام میں اہم کردار ناقابل ناقابل ہے۔ ان خیالات کا اظہار مولانا پیر سید شبیر نقشبندی افتخاری صدر کل ہند پیشوایان مذاہب نے کیا۔ وہ آج یہاں لسان العرفان حضرت پیر چشتی سید ولی اللہ حسینی شاہ قبلہ رحمۃ اللہ علیہ جانشین حضرت سیدنا افتخار علی شاہ چشتی وطن رحمۃ اللہ علیہ کا 47 واں یادِ وصال 19 اگسٹ کو چشتی چمن میں مخاطب تھے۔ آیات قرآنی کی تلاوت، درود پاک، دعائیہ مجلس کے بعد مزار اقدس پر چادرگل پیش کرنے کے بعد فاتحہ خوانی کی گئی۔ اسی اثناء سہ پہر یکتا بھون عقب دفتر وزیراعظم ہند ساؤتھ بلاک نئی دہلی میں کل ہند انجمن پیشوایان مذاہب کے صدر مولانا پیر شبیر نقشبندی کی جانب سے بانی انجمن حضرت پیر چشتی کی روحانی، سماجی، تعلیمی خدمات کو مختلف مذاہب کے قائدین ریورنڈ جیاکر، سردار کھیم سنگھ، پنڈت شنکر داس نے بھرپور خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ملک کی سلامتی اور بقاء و امن ، آپسی قومی اتحاد و استحکام کے لئے اجتماعی دعا کی۔