حضرت قاضی سید محمد عبدالقدیر رحمۃ اللہ علیہ

مولانا سید شاہ محمد مستجب قادری
حضرت قاضی سید محمد عبدالقدیر نقشبندی قادری رحمۃ اللہ علیہ کی ولادت باسعادت مرٹپلی دولت آباد میں ہوئی ۔ آپ نجیب الطرفین سعادات گھرانے کے چشم و چراغ تھے ۔ آپ کا اسم مبارک سید محمد عبدالقدیر ابن علامہ سید محمد علی رحمۃ اللہ علیہ ہے ۔ آپ کے جد امجد عرب سے آکر ہندوستان میں حضرت نظام الدین محبوب الٰہی رحمۃ اللہ علیہ کی درگاہ کے قریب دہلی میں قیام پذیر ہوئے پھر اورنگ آباد سے ہوتے ہوئے گلبرگہ شریف میں ٹھہرے ۔ پھر وہاں سے شہر حیدرآباد دکن میں تشریف لائے اور مستقل یہیں سکونت اختیار کی ۔ آپ کی ابتدائی تعلیم دولت آباد میں ہوئی ۔آپ بلند پایہ عالم دین اور جید حافظ قرآن اور حافظ حدیث تھے ۔ سبعہ عشرہ کے بہترین قاری اور نعت خواں تھے اس کے علاوہ فقہ ، حدیث ، عربی ، ادب ، فلسفہ ، تقریر ، منطق ، تاریخ پر مکمل دسترس تھی ۔ آپ کے پیر و مرشد نے آپ کو نقشبندیہ قادریہ چشتیہ میں خلافت عطا فرمائی تھی گویا کہ آپ نے علم ظاہر کے ساتھ علم باطن بھی حاصل کیا ۔ آپ شیریں زبان تھے اور ہر ایک کے ساتھ خندہ پیشانی سے پیش آتے ، اس لئے آپ کی تقریر میں کثرت سے ہر مکتبۂ فکر کے لوگ شریک ہوتے ۔ اس کے علاوہ آپ شریعت کے بہت پابند تھے ۔ آپ قرآن مجید کی کثرت سے تلاوت فرماتے تھے اور تشنگان معرفت کو اپنے فیوض عالیہ سے پوری طرح مستفیض ہونے کا موقع فراہم کرتے تھے ۔ آپ کا نکاح سنت رسول ﷺ کے مطابق دکن کے مایہ ناز شخصیت حضرت علامہ غلام حسین کی صاحبزادی سے ہوا اور آپ کو سات صاحبزادے اور پانچ صاحبزادیاں تولد ہوئے ۔ حضرت مولانا کی شخصیت بڑی جامع اور خیالات نہایت اعلیٰ تھے ۔ حضرت نہایت خاموش گوشہ نشین قانع اور شہرت نام و نمود سے بے نیاز تھے ۔ آپ کا وصال ۱۹ ذوالحجہ بروز جمعہ ہوا ۔ آپ کی وصیت کے مطابق قبرستان لنگر حوض احاطہ حضرت پیر بغدادی رحمۃ اللہ علیہ کے دائیں جانب تدفین عمل میں آئی ۔ آپ کی سالانہ فاتحہ ہر سال ۱۹ ذی الحجہ کو ہوتی ہے ۔