حضرت سیدہ زینبؓ کے روضہ مبارک کے قریب 3 دھماکے ، 60ہلاک

شام میں جاری خون ریزی میں شدت ، ایک کار اور خودکش بم دھماکوں سے 110 افراد زخمی

بیروت۔ 31 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) شام کے دارالحکومت دمشق کے جنوب میں حضرت سیدہ زینبؓ کے روضہ مبارک کے قریب تین بم دھماکے ہوئے جس میں کم از کم 60افراد ہلاک ہوئے۔ ان دھماکوں میں مزید 110 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ برطانوی مقامی نگران کار ادارہ برائے انسانی حقوق نے بتایا کہ ان دو بم دھماکوں میں ایک کار بم دھماکہ تھا اور دوسرا خودکش بم بردار نے خود کو دھماکہ سے اُڑا لیا تھا۔ اس نگران کار ادارہ نے مرنے والوں کی تعداد ابتداء میں 8 بتائی تھی، اس کا کہنا ہے کہ دوسرے بم دھماکہ میں مرنے والوں کی تعداد کا فوری طور پر علم نہیں ہوا ہے۔ شام کے سرکاری ریڈیو نے بھی ان دھماکوں کی اطلاع دی ہے۔ سرکاری ٹیلی ویژن چیانل پر ’’بریکنگ نیوز‘‘ کے ساتھ اس واقعہ کی رپورٹنگ کی گئی اور بتایا گیا کہ دو دہشت گرد بم دھماکے ہوئے ہیں۔ حضرت سیدہ زینبؓ کے روضہ مبارک کے قریب کے علاقہ میں پہلے ایک کار بم دھماکہ ہوا اور اس کے بعد خودکش بم بردار نے خود کو دھماکہ سے اُڑا لیا۔ ٹی وی چیانل نے بتایا کہ دھماکوں میں مرنے والوں کی تعداد زیادہ ہوسکتی ہے لیکن اس نے مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔ حضرت سیدہ زینبؓ مسجد کے احاطہ میں حضور اکرم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی نواسی کا مقبرہ ہے جہاں شیعہ زائرین کی کثیر تعداد حاضری دیتی ہے۔ اس سے قبل فروری 2015ء میں بھی یہاں بم دھماکے ہوئے تھے۔ دو خودکش حملوں میں 4 افراد ہلاک اور 3 زخمی ہوئے تھے۔ مقبرہ کے قریب واقع چیک پوائنٹ پر دھماکہ کیا گیا تھا، اس ماہ لبنان سے زائرین کو لانے والی ایک بس کو بھی دھماکہ سے اُڑایا گیا تھا۔ یہ بس حضرت سیدہ زینب ؓ کے روضہ مبارک کی جانب جارہی تھی۔ اس بس کے 9 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ القاعدہ سے ملحق تنظیم نے حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ یہ دھماکہ ایک ایسے وقت ہوئے ہیں جب جنیوا میں اقوام متحدہ کی سرپرستی میں امن مذاکرات کیلئے شام اور اپوزیشن گروپ کے نمائندے جمع ہیں۔ شام کے میڈیا ذرائع نے بتایا کہ حضرت سیدہ زینبؓ کے روضہ مبارک کے قریب ہوئے ایک کار بم دھماکہ اور دو خودکش بم برداروں میں کئی اموات ہوئی ہیں۔ ٹی وی فوٹیج میں جلتی عمارتیں اور تباہ شدہ کاروں کو بتایا گیا۔ خانہ جنگی کے باوجود اس روضہ مبارک کی زیارت کے لئے ہزاروں افراد حاضری دیتے ہیں۔ شام کی تقریباً پانچ سالہ خانہ جنگی میں اب تک زائد از 2,50,000 افراد ہلاک اور 11 ملین شہری بے گھر ہوگئے ہیں۔ وزارتِ داخلہ نے بتایا کہ دمشق کے جنوب میں گنجان آبادی والے علاقہ میں واقع اس روضہ مبارک کی زیارت کے لئے ایران، لبنان اور ماباقی مسلم دنیا سے لاکھوں زائرین آتے ہیں۔ یہاں پر چند سال سے شدید جھڑپیں ہوتی رہی ہیں۔ 2011ء میں شروع ہوئی جنگ میں گروہ واری تصادم بڑھتا جارہا ہے۔