حضرت سیدشاہ ظاہرالدین محمد قادری

مولانا سید شاہ محی الدین قادری (سہیل پاشاہ)
حضرت سیدنا سید شاہ ظاہرالدین محمد قادریؒ ۱۷ ویں پشت پر حضرت پیرانِ پیر سیدنا عبدالقادر جیلانی ؒ کے پوتے ہیں ۔ آپؒ کے جد امجد میراں حاجی الحرمین سید یوسف محمد قادری بغدادیؒ حضور غوثِ پاک کے روحانی ارشاد کی تکمیل میں ہندوستان تشریف لائے جبکہ دکن میں بہمنی سلطنت کی بنیاد پڑ رہی تھی۔ آپؒ گلبرگہ میں ہی قیام پذیر ہوئے اور آپ ؒکا مزار پرنور وہیں پر ہے ۔ تین پشت کے بعد بغدادی شہزادگان کا یہ خاندان بحکم الٰہی بیدر منتقل ہوگیا یہاں تین پشت گذرجانے کے بعد حاجی الحرمین کے ساتویں جانشین حضرت میراں سید شاہ ابوالحسن قادری بیجاپور تشریف لائے یہاں بے شمار مخلوق نے آپؒ سے استفادہ کیا۔ اس وقت بیجاپور میں ابراہیم عادل شاہ کی فرماروائی تھی جوکہ حضرت کے مسلک میں داخل ہوچکا تھا ۔آپؒ صباء قادریہ اختر قادریہ کے مشہور و معروف بزرگوں میں شمار کئے جاتے ہیں۔ آپؒ کے بعد آپؒ کے صاحبزادے اکبر محمد قادری شمالی ہند اور اجمیر سے اُجین سدھارے ۔ اکبرمحمد قادری کے صاحبزادے شہہ پیر محمد قادری نے تنجور مدراس میں اپنا فیضان پھیلایا ، شہہ پیر کے صاحبزادے سیدنا سید شاہ محمد حبیب اللہ قادری رحمۃ اللہ علیہ ہیں جن کی درگاہ حیدرآباد کے محلہ کاروان ساہو میں واقع ہے ۔ حضرت میراں سیدنا سید شاہ ظاہرالدین محمد قادری قدس سرہ العزیز حضرت میراں سیدنا حبیب اللہ قادری رحمۃ اللہ علیہ کے فرزند اور اپنے بڑے بھائی سید شاہ ولی اللہ قادری کے مرید و خلیفہ و جانشین ہیں۔ آپؒ کے جد امجد سیدنا حضرت میراں حاجی الحرمین رکن الدین سید یوسف محمد قادری قدس سرہ سبعہ قادریہ میں سے دکن میں سب سے پہلے وارد ہونے والے بزرگ ہیں۔ آپؒ ریاضت کش متقی و متشرع تھے ، اکثر طلباء کو درس و تدریس فرماتے تھے ۔ جمعہ کی نماز ہمیشہ مکہ مسجد میں ادا فرماتے ۔ نواب سراج الدولہ آپؒ کے بہت معتقد تھے ۔ آپؒ جب پالکی میں سوار ہوتے تو آپؒ کے نعلین ہاتھ میں لئے ساتھ ساتھ چلتے تھے۔ ۱۸ صفر المظفر ۱۲۱۰؁ہجری میں آپؒ کا وصال ہوا ، آپؒ کی مزار شریف موسیٰ باؤلی (حیدرآباد) میں مرجع خلائق ہے جو درگاہ حضرت سید شاہ ظاہرالدین محمد قادری کے نام سے موسوم ہے ۔