حصول قرض کی حد میں راحت کی درخواست

نائب صدرنشین  نیتی آیوگ کے نام چیف منسٹر تلنگانہ کا مکتوب
حیدرآباد۔31اگست ( سیاست ڈاٹ کام ) تلنگانہ کے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے تلنگانہ کی مجموعی گھریلو پیداوار ( جی ایس ڈی پی ) کی حد کو 3فیصد سے 3.5فیصد تک بڑھانے کیلئے نیتی آیوگ کے نائب صدر نشین اروند پاناگریا سے تعاون کی خواہش کی ہے ۔کے چندر شیکھر راؤ نے پانا گریا کے نام آج تحریر کردہ اپنے مکتوب میں کہا کہ ’’ 14ویں فینانس کمیشن نے کس ریاست کی جانب سے شرائط کی تکمیل کی صورت میں جی ایس ڈی پی کے 3فیصد کی حد میں 0.5 فیصد تک سالانہ قرض کے حصول میں اضافہ کی سفارت کی تھی اور ریاست تلنگانہ ان شرائط کی تکمیل کی ہے ۔ چنانچہ اس کو سالانہ قرض کے حصول کی حد میں رعایت دی جائے ‘‘ ۔  مکتوب میں کہا گیا ہے ’’ پہلی شرط یہ تھی کہ جی ایس ڈی پی کا تناسب اس کے 25فیصد  سے زائد نہ رہے ۔ دوسری شرط یہ تھی کہ شرح سود کی ادائیات‘ آمدنی کے 10فیصد حصہ سے متجاوز نہ ہوں ‘ تیسری شرط یہ تھی کہ جس سال حصول قرض کی حد مقرر کی جاتی ہے اُس کو جس سال فاضل آمدنی رہے‘‘  کے سی آر نے اپنے مکتوب میں لکھا ’’ چونکہ ریاست تلنگانہ ان تینوں شرائط کی تکمیل کی ہے اور وہ پہلے ہی وزیر فینانس سے اپیل کرچکے ہیں کہ سال 2015-16ء کیلئے حصول قرض کی حد میں اضافہ کو یقینی بناتے ہوئے 3فیصد کے بجائے 3.5 فیصد مقرر کیا جائے ‘‘ ۔ چیف منسٹر نے مکتوب کے آخر میں لکھا کہ ’’ میں آپ کو تیقن دیتاہوں کہ ریاستی حکومت قرض  کے حصول میں راحت سے ملنے والی زائد رقومات کو صرف انفراسٹرکچر کے فروغ کیلئے استعمال کرے گی ۔ میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ حصول قرض کی حدود میں راحت کی فراہمی کی تائید کی جائے ۔