حصول روز گار کیلئے تعلیمی قابلیت کے ساتھ ذہنی صلاحیت نہایت معاون

دفتر سیاست میں سمینار سے پروفیسر شمس الدین ظرار اور جناب زاہد علی خاں کا خطاب
حیدرآباد۔/28مئی، ( سیاست نیوز) روزگار کے حصول کیلئے تعلیمی قابلیت کے ساتھ ذہنی صلاحیت، جذبہ اور درکار ضروریات کی تکمیل ضروری ہے۔ نہ صرف سرکاری بلکہ پرائیویٹ سیکٹر اور ملٹی نیشنل کمپنیوں میں بھی ڈگری کے ساتھ ٹیالنٹ دیکھا جاتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار پروفیسر شمس الدین ظرار گولڈ مڈلسٹ نے یہاں دفتر سیاست کے محبوب حسین جگر ہال میں روزگار کے معلوماتی سمینار کو مخاطب کرتے ہوئے کیا اور اپنے توسیعی لکچر میں عملی مشاہدہ کے ساتھ ذہانت کی جانچ اور برسرموقع جواب دینے کی صلاحیت کے گُر بتائے۔ مینجمنٹ اسٹڈیز کے حوالہ سے بتایا کہ اس کے اچھے اداروں میں مسلم طلبہ کم داخلہ لیتے ہیں جبکہ ان کا بڑی بڑی کمپنیوں میں بہ آسانی اچھی تنخواہ پر تقرر ہوتا ہے۔ قومی سطح کے کیاٹ امتحان پر یا ریاستی سطح کے انٹرنس امتحان میں بھی ذہانت کا پرچہ لازمی ہے۔ جناب زاہد علی خاں ایڈیٹر ’سیاست‘ نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ مسلمان آج تعلیمی شعبہ میں ترقی کررہے ہیں اور پڑھنے میں کافی دلچسپی بڑھ چکی ہے۔ ادارہ سیاست کی سرگرمیوں اور کاوشوں کے حوالہ سے بتایا کہ وہ مسلمانوں کے ہر مسائل کے حل کیلئے زندگی کے ہر شعبہ میں سرگرم رول ادا کررہا ہے۔ تعلیمی، معاشی، سماجی مسائل کو دور کرنے کیلئے زندگی کے مختلف شعبہ جات میں کام انجام دیا جارہا ہے۔ انہوں نے نئی نسل کو انگریزی زبان سیکھنے کیلئے اور اس پر عبور حاصل کرنے کے ساتھ مقامی زبان تلگو کو بھی سیکھنے پر زور دیا۔ اخبار ’سیاست‘ کی مقبولیت اور اثر کے حوالہ سے انہوں نے سلسلہ تقریر جاری رکھتے ہوئے بتایا کہ دنیا کے 160ممالک کے 3500شہروں میں سیاست انٹرنیٹ پر پڑھا جاتا ہے۔ اس طرح انٹرنیٹ پر پڑھے جانے والے سب سے بڑے اخبار’سیاست‘ کی خبر اور اشتہارات موثر کن ہوتے ہیں چنانچہ آج کا سمینار صرف ’سیاست‘ کی اطلاع پر اس مجمع کو جمع کیا ہے اسی طرح دو دن قبل رویندرا بھارتی میں ایک پروگرام نے آڈیٹوریم کو کھچا کھچ بھردیا جس کی تشہیر صرف سیاست میں ہوئی۔ سیاست کیریئر گائیڈنس اور کونسلنگ کیلئے منظم طور پر کام کررہا ہے چنانچہ ایمسیٹ نتائج کے ساتھ ہی سیاست کونسلنگ کیلئے قطار لگ گئی۔ اس موقع پر انہوں نے اپنے مکمل تعاون کا پیشکش کیا۔ سیدہ عمرانہ فاطمہ فیکلٹی ممبر آئی سی ایم مینجمنٹ کالج نے اپنے لکچر میں کامیابی کا فارمولہ بتایا اور کہا کہ کچھ بھی ناممکن نہیں ہے۔ انہوں نے ایک مختصر ویڈیو کلپ کے حوالہ سے مشورہ دیا کہ ایک شخص جس کے دو پیر نہیں ہیں اور دونوں ہاتھ نہیں مختلف گیمس بہترین طور پر کھیل سکتا ہے، اس نے عزم کا درس دیا۔ کیریئر کونسلر ایم اے حمید نے نظامت کے فرائض انجام دیئے۔ اس موقع پر سوال جواب سیشن رہا۔ جناب عاصم اللہ کی قرأت سے آغاز ہوا۔ آخر میں ایم اے حمید نے شکریہ ادا کیا۔