حیدرآباد۔ 10 ۔ ستمبر (سیاست نیوز) وزیر زراعت پوچارم سرینواس ریڈی نے کہا کہ میدک لوک سبھا حلقہ کے ضمنی چناؤ میں اصل مقابلہ تلنگانہ حاصل کرنے والی اور تلنگانہ کی مخالفت کرنے والی جماعتوں کے درمیان ہے۔ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے سرینواس ریڈی نے ٹی آر ایس امیدوار پربھاکر ریڈی کی کامیابی کو یقینی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اور بی جے پی نے بظاہر تلنگانہ کی تائید میں موقف اختیار کیا تھا لیکن انہیں علحدہ ریاست کے قیام سے دلچسپی نہیں تھی، اس کے برخلاف تلنگانہ راشٹرا سمیتی نے تلنگانہ ریاست کے حصول کے لئے 14 برسوں تک مسلسل جدوجہد کی ۔ انہوں نے کہا کہ میدک کے عوام اچھی طرح جانتے ہیں کہ تلنگانہ کا حقیقی ہمدرد کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اور بی جے پی کو ضمنی چناؤ میں حصہ لینے کا کوئی اخلاقی حق نہیں کیونکہ میدک لوک سبھا کے تحت تمام اسمبلی حلقوں پر ٹی آر ایس کا قبضہ ہے اور یہ نشست چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ کے استعفیٰ کے باعث خالی ہوئی ہے۔ سرینواس ریڈی نے کہا کہ لوک سبھا چناؤ میں چندر شیکھر راؤ کو جو اکثریت حاصل ہوئی تھی، ضمنی چناؤ میں اس سے زیادہ اکثریت کا حصول یقینی ہے۔گزشتہ تین ماہ کے دوران ٹی آر ایس حکومت نے عوامی بھلائی کے جو اقدامات کئے ، اس کا اثر انتخابی نتائج پر ضرور پڑے گا ۔ انہوں نے کہا کہ چندر شیکھر راؤ حکومت نظم و نسق سے کرپشن کے خاتمہ کا عہد کرچکی ہے تاکہ سرکاری اسکیمات کے فوائد حقیقی مستحقین تک پہنچ سکیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ٹی آر ایس کی مقبولیت میں دن بہ دن اضافہ ہورہا ہے۔ سرینواس ریڈی نے کہا کہ ٹی آر ایس کے خلاف کانگریس ، تلگو دیشم اور بی جے پی کے پروپگنڈہ کا عوام پر کوئی اثر نہیں ہوگا۔ بی جے پی امیدوار جگا ریڈی کو مخالف تلنگانہ قرار دیتے ہوئے سرینواس ریڈی نے کہا کہ عوام بی جے پی کو مناسب سبق سکھائیں گے اور کانگریس اور بی جے پی امیدواروں کی ضمانت بھی بچنا مشکل ہے۔