حصول اراضی آرڈیننس کی دوبارہ اجرائی ‘ صدر جمہوریہ کے دستخط

نئی دہلی 3 اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) حصول اراضیات آرڈیننس کی آج دوبارہ اجرائی عمل میں آئی ۔ حکومت اپوزیشن کی سخت مزاحمت کی وجہ سے اس آرڈیننس کو قانون کی شکل نہیں دے سکی ہے ۔ اسے لوک سبھا میں منظور کرلیا گیا لیکن راجیہ سبھا میں منظوری نہیں مل سکی ہے ۔ اس آرڈیننس کی میعاد کل ختم ہونے والی تھی ۔ صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے مرکزی کابینہ کی 31 مارچ کو کی گئی سفارش کے مطابق اس آرڈیننس پر دستخط کردئے ہیں۔ سرکاری ذرائع نے یہ بات بتائی ۔ پارلیمنٹ بجٹ اجلاس کے پہلے مرحلہ میں اس آرڈیننس کو قانون کی شکل نہیں دی جسکی تھی اور اس کی معیاد کل ختم ہونے والی تھی ۔ دستور کے مطابق آرڈیننس کو قانون کی شکل دی جانی ضروری ہے ۔

اپوزیشن جماعتوں نے اس آرڈیننس کیشدید مخالفت کی ہے ۔ تازہ آرڈیننس نریندر مودی حکومت کا گیارہواں آرڈیننس ہے جس میں نو ترامیم کو شامل کیا گیا ہے ۔ یہ بل راجیہ سبھا میں زیر التوا ہے جہاں این ڈی اے اتحاد کو اس کی منظوری کیلئے درکار ارکان کی تائید حاصل نہیں ہے۔ یہ بل ماہ ڈسمبر میں جاری کردہ آرڈیننس کے متبادل کے طور پر پیش کیا گیا تھا تاہم اسے ابھی تک منظوری نہیں دلائی جاسکی ہے ۔ اپوزیشن جماعتیں اس بل کو منظوری دینے کے حق میں نظر نہیں آتیں اور انہوں نے ایوان کے باہر بھی اس بل کے خلاف زبردست احتجاج کیا ہے اور ان کا مطالبہ ہے کہ حصول اراضیات سے متعلق جو بل سابقہ یو پی اے دور حکومت میں منظور کیا گیا تھا اسے ہی بحال کیا جائے کیونکہ بی جے پی نے اس وقت اپوزیشن میں رہتے ہوئے اس بل کی تائید کی تھی ۔ آرڈیننس کی دوبارہ اجرائی کو یقینی بنانے کیلئے حکومت نے گذشتہ ہفتے راجیہ سبھا کے اجلاس کو ملتوی کردیا تھا ۔ دستور کے مطابق کسی بھی آرڈیننس کی اجرائی کیلئے لوک سبھا اور راجیہ سبھا میںکسی ایک ایوان کا ملتوی رہنا ضروری ہے ۔ پارلیمنٹ کو فی الحال بجٹ سشن میں ایک ماہ کی درمیانی تعطیلات ہیں۔