22 مئی تک رپورٹ داخل کرنے کی ہدایت، نیشنل گرین ٹریبونل کا فیصلہ
حیدرآباد 3 مئی (سیاست نیوز) نیشنل گرین ٹریبونل نے حکومت تلنگانہ کو حکمنامہ جاری کیا ہے کہ وہ حسین ساگر جھیل کے پانی کی نکاسی اور صفائی کے کاموں کو فوری طور پر روک دیا جائے اور حسین ساگر جھیل کے پانی کی نکاسی اور صفائی کے منصوبہ سے متعلق اندرون 22 مئی رپورٹ داخل کی جائے۔ یہ بات آج یہاں کو کنوینر سول (SOUL) محترمہ ڈاکٹر لبنیٰ ثروت فاؤنڈر کنوینر سول شریمتی ڈاکٹر جسوین جائرت، انوائرئنمنٹ سول پروفیسر پرشوتم ریڈی پریس کانفرنس کے دوران بتائی۔ اُنھوں نے بتایا کہ حکومت تلنگانہ کی جانب سے سائنٹفک اسٹڈی کے بغیر حسین ساگر کی جھیل کے پانی کی نکاسی اور صفائی کے منصوبہ کے خلاف سول کی جانب سے آر ٹی آئی قانون کے ذریعہ اس مسئلہ کو نیشنل گرین ٹریبونل سے رجوع کیا گیا تھا جس پر نیشنل گرین ٹریبونل نے یکم مئی کو حکومت تلنگانہ کی جانب سے حسین ساگر جھیل کی صفائی کے کاکموں پر حکم التواء جاری کرتے ہوئے حکومت کو ہدایت دی ہے کہ وہ اندرون 22 مئی منصوبہ سے متعلق رپورٹ پیش کرے۔ اُنھوں نے بتایا کہ نیشنل گرین ٹریبونل کی جانب سے حکومت تلنگانہ کو جاری کردہ احکامات سے متعلق نوٹس کی کاپیاں جی ایچ ایم سی، ایچ ایم ڈی اے، پولیوشن کنٹرول بورڈ، چیف سکریٹری حکومت تلنگانہ اور گورنر کو روانہ کردی گئی ہیں جس پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ حسین ساگر کا پشتہ 376 فیٹ ہے جو ایک تاریخی ہے اور اس کی گہرائی 513 فیٹ ہے۔ اُنھوں نے حکومت تلنگانہ سے مطالبہ کیاکہ وہ نیشنل گرین ٹریبونل کے حکمنامہ کی قدر کرتے ہوئے حسین ساگر جھیل کے پانی کی نکاسی کے فیصلہ سے دستبردار ہوجائے۔ اس موقع پر سول ارکان مسرز بی وی سباراؤ، وی ایس چکرورتی بھی موجود تھے۔