حیدرآباد۔/27ستمبر، ( سیاست نیوز) ریاستی وزیر داخلہ مسٹر این نرسمہا ریڈی نے سٹی کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر میں مرکزی گنیش جلوس کا مشاہدہ کرنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ گنیش تہواراور مورتیوں کا وسرجن تلنگانہ کیلئے ایک وقار کا مسئلہ ہے، یہ تہوار پُرامن طور پر گذرنے پر سال تمام حالات پُرامن رہتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس تہوار کے انتظامات کیلئے حکومت کو بھاری اخراجات برداشت کرنے پڑتے ہیں بالخصوص محکمہ پولیس کو اس سلسلہ میں توجہ مرکوز رکھنی پڑتی ہے۔ انہوں نے بھاگیہ نگر گنیش اُتسو سمیتی کو تجویز پیش کی کہ مرکزی جلوس کی شکل میں صرف حسین ساگر میں مورتیوں کے وسرجن کے بجائے شہر کے مختلف مقامات پر واقع تالابوں میں وسرجن کیا جائے تو اس سے انتظامات میں کافی سہولت ہوگی اور پولیس فورس کو بھی کافی حد تک راحت مل سکتی ہے۔ وزیر داخلہ نے بتایا کہ ہندوستان میں ممبئی کے بعد حیدرآباد گنیش وسرجن کیلئے دوسرے مقام پر ہے کیونکہ 32ہزار سے زائد گنیش مورتیاں بٹھائی گئی تھیں جن کا پُرامن وسرجن عمل میں آیا۔ انہوں نے بتایا کہ گنیش وسرجن سال 2015 کیلئے حیدرآباد و سائبر آباد پولیس نے سیکورٹی کے وسیع ترین انتظامات کئے تھے اور اس جلوس کے پُرامن انعقاد کیلئے عوام کی جانب سے بھر پور تعاون رہا جو قابل ستائش ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جلوس کے پرامن انعقاد سے ریاست کی ترقی ممکن ہے۔