حسین جہاں نے پولیس عہدیداروں کے خلاف شکایت کردی

نئی دہلی ۔2 اپریل (سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستانی ٹیم کے فاسٹ بولر محمد سمیع کی اہلیہ حسین جہاں نے ڈیڈولی تھانہ پولیس کے ذریعہ ان کے ساتھ کی گئی بدسلوکی اور بے وجہ حراست میں رکھنے کی شکایت اے ڈی جی اویناش چندر سے کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تھانے کے دو انسپکٹر نے رات 12 بجے انہیں ہاتھ پکڑ کر ان کے کمرے سے باہر کھینچ لیا تھا۔ یہ بھی پروا نہیں کی کہ وہ اس وقت نائٹی پہنے ہوئی تھیں۔ ایسی ہی حالت میں پولیس انہیں تھانہ لے گئی۔ حسین جہاں کی شکایت کے بعد اے ڈی جی نے معاملہ کی تحقیق سی او رام پور کو سونپ دی ہے۔ حسین جہاں نے اے ڈی جی کو اپنی شکایت میں کہا ہے کہ 28 اپریل کی شام سات بجے بیٹی عائشہ اورملازمہ کے ساتھ سہس پور میں اپنے شوہر محمد سمیع کے گھر پہنچی تھیں۔ ان کے سسرال والوں نے محمد سمیع کو فون کیا تو ایک گھنٹے بعد ہی پولیس پہنچ گئی۔ پولیس نے ان سے پوچھ گچھ کی ، جس کے بعد وہ بیٹی کے ساتھ اپنے کمرے میں چلی گئیں۔ رات تقریبا 12 بجے زور زور سے پیٹ کر زبردستی دروازہ کھلوایا گیا۔ دروازہ کھولتے ہی تھانہ کے ایس ایچ او دیویندرکمار اور ایس آئی کے پی سنگھ ان کا ہاتھ پکڑ کر باہر کھینچنے لگے۔ ان کا موبائل بھی چھین لیا۔ وہ کپڑے بدلنے کیلئے کہتی رہیں ، لیکن پولیس والوں نے انہیں نائٹی میں ہی کھینچ کر جیپ میں بیٹھا لیا اور تھانہ لے گئے۔حسین جہاں نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ کچھ دیر بعد انہیں ضلع اسپتال لے جایا گیا ، جہاں زبردستی ان سے ایک سادہ کاغذ پر انگوٹھا لگوایاگیا۔ پولیس والوں نے ان کے ساتھ گالی گلوج بھی کی۔ انہیں بیٹی کے ساتھ مجرموں کی طرح ایک کوٹھری میں بند کردیا گیا۔ اگلے دن امن میں خلل کا مقدمہ بناکر چالان کاٹا گیا اور ایس ڈی ایم کے سامنے پیش کیا گیا ، جہاں سے انہیں ضمانت پر چھوڑ دیا گیا۔ حسین جہاں نے الزام لگایا کہ شوہر محمد سمیع کے دباو میں پولیس والوں نے ان کے ساتھ بد سلوکی کی ہے۔