برقی ، پانی اور فیان سے محروم ، امتحانی طلبہ نفسیاتی الجھن کا شکار ، حکومت کی ہدایت ندارد
حیدرآباد۔ 3 مارچ (سیاست نیوز) حسینی علم گرلز جونیر کالج جہاں انٹرمیڈیٹ امیدواروں کا امتحانی مرکز قائم کیا گیا ہے، اس مرکز میں بنیادی سہولتیں نہ ہونے کے سبب طلبہ برادری میں شدید بے چینی پائی جارہی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ مذکورہ امتحانی مرکز میں ایک ہال میں 50 سے زائد طلبہ کو نشستیں فراہم کی گئی ہیں لیکن کمروں میں پنکھوں کی سہولت موجود نہیں ہے۔ اسی طرح حسینی علم گرلز جونیر کالج میں جہاں امیدوار امتحان تحریر کررہے ہیں، انہیں پینے کا پانی بھی میسر نہیں ہے۔ اس بات کی شکایت بیشتر اولیائے طلبہ نے کی جو اپنے بچوں کے ہمراہ امتحانی مرکز پہونچے تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ حکومت کی جانب سے تمام امتحانی مراکز پر امیدواروں کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنائے جانے کے باوجود اس طرح کی شکایات سے طلبہ میں ناراضگی ہے۔ ذرائع کے بموجب امتحانی مراکز میں بنیادی سہولتوں کی فراہمی اور پنکھے و برقی کے مناسب انتظامات کرنے کی خصوصی ہدایات جاری کی گئی تھی، لیکن ان ہدایات کو بیشتر مراکز پر نظرانداز کردیا گیا ہے جس کے سبب امتحان لکھنے کیلئے پہونچنے والے امیدواروں کو تکالیف کا سامنا ہے۔ اولیائے طلبہ اور امیدواروں نے ارباب مجاز بالخصوص بورڈ آف انٹرمیڈیٹ کے اعلیٰ عہدیداروں سے اپیل کی ہے کہ پُرسکون ماحول میں امتحان لکھنے کی سہولت فراہم کرنے کے علاوہ مناسب بنیادی سہولتیں مہیا کرنے کے اقدامات کئے جائیں۔ اس طرح کی شکایتیں شہر حیدرآباد کے بیشتر سرکاری کالجس میں امتحان لکھ رہے طلبہ کی جانب سے موصول ہورہی ہیں۔ علاوہ ازیں ممتحن حضرات ان شکایات کے ازالہ کے متحمل نہ ہونے کے سبب صورتحال ابتر ہوتی نظر آرہی ہے۔ اسی لئے بورڈ آف انٹرمیڈیٹ کے اعلیٰ عہدیداروں اور متعلقہ دفاتر میں خدمات انجام دینے والے عہدیداروں کو چاہئے کہ فوری طور پر اس خصوص میں توجہ مرکوز کرتے ہوئے طلبہ کو امتحان گاہ میں بہتر و پرسکون ماحول فراہم کرنے کے عملی اقدامات کریں۔