حزب المجاہدین کے سربراہ ہندوستان واپسی کے خواہاں

نئی دہلی ۔ /5 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) ممنوعہ تنظیم حزب المجاہدین کے سربراہ سید صلاح الدین آج بھی ہندوستان واپسی کے خواہاں ہیں ۔ ہندوستان کی خارجی جاسوسی ایجنسی ریسرچ اینڈ انالائنس ونگ سربراہ کی اس پیشکش کو حکومت ہند نے نظرانداز کردیا اور بہت وقت ضائع کردیا ہے ۔ انہیں واپس لانے کے لئے منصوبہ بنانے میں بھی تاخیر کی گئی ہے ۔ سال 2001ء تک صلاح الدین واپسی کے لئے تیار تھے اور میں نے ہزار مرتبہ اس کی ترغیب دی تھی اس کے بعد را کے سربراہ وکرم سود نے بھی اس سلسلہ میں دلچسپی دکھائی تھی اور یہ ممکن تھا کہ انہیں ہندوستان واپس لایا جانا تھا ۔ سابق سربراہ دولت نے اس واقعہ کا حوالہ دیا جس میں انٹلیجنس بیورو نے سرینگر سربراہ کے ایم سنگھ کو صلاح الدین کی جانب سے فون کال موصول ہوا جس میں ان کے فرزند کو میڈیکل کالج میں داخلہ دلانے میں مدد کریں ۔ اس طرح کے الفاظ کا اس وقت فائدہ اٹھایا جاسکتا تھا لیکن افسوس کی بات ہے کہ ہم ایسا نہیں کرسکے ۔ ہم صلاح الدین کو واپس لاسکتے تھے ۔ ان کی خواہش کے مطابق ہی ایسا ہوتا لیکن صرف یہ ایک معاملہ بن کر رہ گیا ۔ وقت گزرنے کے بعد کچھ نہیں کہا جاسکتا ۔ حکومت نے اس خصوص میں کافی وقت ضائع کیا ہے ۔ دولت جو کشمیر کے بارے میں سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی کے پی ایم او میں خصوصی مشیر تھے سال 2000 میں را کے سربراہ کی حیثیت سے سبکدوش ہوئے ہیں ۔ ان کے بعد را کے اندر اس طرح کی دلچسپی دکھائی نہیں دی ۔
کشمیر کے بارے میں را کے اندر جو کچھ ہلچل تھی وہ محض میری وجہ سے تھی لیکن جب میں نے اپنا سامان اسباب باندھ کر رخت سفر کیا تھا تو تمام باتیں ادھوری رہ گیئں ۔