ریاض ۔ 2 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) شامی حکومت کی حمایت میں لڑائی جاری رکھنے والی لبنان کی شیعہ تنظیم کے خلاف تازہ ترین علاقائی اقدام کے طور پر خلیجی ممالک نے حزب اللہ کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا ہے۔ خلیج عرب کے چھ ملکوں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، کویت، قطر، عمان اور بحرین پر مشتمل علاقائی تنظیم خلیجی تعاون کونسل (جی سی سی) نے سکریٹری جنرل عبداللطیف الزیانی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ دہشت گرد کارروائیوں کے لئے (خلیج کے) نوجوانوں کی بھرتیوں سے متعلق اس چھاپہ مار تنظیم کی دشمنانہ سرگرمیوں کے سبب حزب اللہ کے ارکان کے خلاف یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔ سعودی عرب نے گذشتہ ماہ بیروت کو فرانسیسی فوجی رسدات کیلئے تین ارب امریکی ڈالر پر مشتمل امداد کو روک دیا تھا، جس کے بعد دیگر خلیجی ممالک بھی حزب اللہ کے خلاف سلسلہ وار اقدامات کئے ہیں۔ حزب اللہ کو سعودی عرب کے علاقائی شیعہ حریف ملک ایران کی تائید حاصل ہے۔ رواں سال کے دوران سعودی عرب اور ایران کے تعلقات بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ شام اور یمن کے لڑائیوں میں یہ دونوں ملک مخالف گروپوں کی تائید کررہے ہیں۔ سعودی عرب کے ایک عہدیدار نے اپنا نام بتائے بغیر کہا کہ حزب اللہ کے مسئلہ پر حکومت لبنان کے مخاصمانہ موقف کے سبب اس ملک کو سعودی فوجی امداد مسدود کی گئی اور اب لبنان کے ساتھ تعلقات کے سوال پر جامع نظرثانی زیرغور ہے۔ واضح رہے کہ جنوری کے دوران تہران میں سعودی سفارتخانہ پر حملہ کے بعد عرب لیگ اور تنظیم اسلامی تعاون کی جانب سے کی گئی مذمت میں شامل ہونے سے لبنان نے انکار کردیا تھا جس پر سعودی عرب نے برہمی کا اظہار کیا تھا۔