مکہ مظمہ ۔ 27 جون (سیاست ڈاٹ کام) مکہ معظمہ کے حرم شریف میں جاریہ توسیعی پراجکٹ کا کام تقریباً مکمل ہوگیا ہے۔ رمضان المبارک کی عبادتوں کیلئے اقطاع عالم سے آنے والے مسلمانوں کی میزبانی کیلئے حکومت سعودی عرب نے وسیع تر انتظامات کئے ہیں۔ رمضان المبارک کے دوران مطاف کیلئے پہلی منزل بھی کھول دی جائے گی۔ توقع ہیکہ اس سال بھی لاکھوں روزہ دار حرم شریف میں عبادتوں کیلئے حاضر ہوں گے۔ فرسٹ فلور اور گراونڈ فلور صدفیصد مکمل ہوگیا ہے۔
حرمین شریفین امور کی نگرانکار کمیٹی کے سربراہ شیخ عبدالرحمن السدیس نے حرم شریف میں جاری کاموں اور تیاری کا معائنہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کے موقع پر عبادتوں، نمازوں اور طواف کیلئے سارے انتظامات کئے گئے ہیں۔ ایلیویٹرس کے ساتھ بڑے آلات نصب کرنے کے علاوہ خودکار سیڑھیاں بھی تیار کی گئی ہیں۔ دوسری منزل کا کام 80 فیصد پورا ہوا۔ مطاف کے مشرقی حصہ میں دوسرے مرحلہ کی توسیع کی جارہی ہے۔ الفتح باب الداخلہ سے عمرہ باب الداخلہ تک کی توسیع ہوگی۔ توسیعی کام کو سعودی بن لادن گروپ کے ماہر انجینئرس اور اعلیٰ عہدیداروں نے راست نگرانی میں دن رات جاری رکھا ہے۔ دوسرے مرحلہ میں 25 ہزار اسکوائر میٹرس تک مشاہدہ کیا جائے گا جو پہلے مرحلہ کے علاقہ سے دگنا ہوگا۔ اس جگہ پر تقریباً 75 ہزار فی گھنٹہ معتمرین طواف کرسکیں گے۔ مطاف کی جگہ کی گنجائش دگنی کی جارہی ہے۔
فی گھنٹہ 50 ہزار تا ایک لاکھ 30 ہزار معتمرین کو طواف کا موقع ملے گا۔ اس توسیعی پراجکٹ پر 100 بلین سعودی ریال کے مصارف آرہے ہیں۔ اسی دوران خادم حرمین شریفین شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز نے حکام کو ہدایت دی ہیکہ وہ سعودی عرب میں دہشت گردی کے خطرات کے خلاف سخت کارروائی کریں اور دہشت گرد حملوں کو روکنے تمام ضروری اقدامات کئے جائیں۔ شاہی حکومت کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہیکہ شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز نے قومی سلامتی کونسل کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے اس علاقہ میں سیکوریٹی تبدیلیوں پر غوروخوض کیا۔ خاص کر عراق میں بحران کے حوالہ سے انہوں نے سیکوریٹی انتظامات کا جائزہ لیا ۔ یہ اجلاس امریکی سکریٹری آف اسٹیٹ جان کیری کے دورہ کے موقع پر منعقد ہوا، جس میں عراق میں بدامنی کے واقعات کے علاوہ دیگر بین الاقوامی مسائل پر بھی بات چیت کی گئی۔