حرام مال سے نہ زکوٰۃ فرض ہے اور نہ حج، خلوص نیت ضروری

مغل پورہ میں عازمین حج کا تربیتی اجتماع، مولانا مفتی خلیل احمد اور مولانا عبدالغفور کاخطاب
حیدرآباد 5 جولائی (پریس نوٹ) مولانا مفتی خلیل احمد شیخ الجامعہ جامعہ نظامیہ نے کہا ہے کہ زکوٰۃ اور حج کی بنیادی شرائط میں یہ ہے کہ وہ پاک اور حلال مال سے ادا کئے گئے ہوں کیوں کہ حرام مال کی اللہ کے پاس کوئی حیثیت اور قدر نہیں ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ حج میں اللہ یہ آزماتا ہے کہ بندہ راہ خدا میں کثیر رقم خرچ کرنا چاہتا ہے یا نہیں۔ مال رکھ کر حج پر نہ جانا گناہ ہے، جس کے پاس مال نہیں ہے مگر تڑپ ہے تو اللہ اس کو نیت پر ثواب دیں گے۔ انھوں نے تلنگانہ اسٹیٹ حج کمیٹی کے زیراہتمام مسجد صلاح الدین خاں مغلپورہ میں عازمین حج کے تربیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی اور بتایا کہ حج کے لئے خالص نیت ضروری ہے۔ اس کا مقصد شہرت حاصل کرنا یا تجارت کرنا مقصد نہ ہو۔ انھوں نے کہاکہ ہم سمجھتے ہیں کہ حج سے سارے گناہ معاف ہوجاتے ہیں لیکن یہ فضیلت اس کو ہے جس کا حج قبول ہوا۔ احرام مساوات کا درس دیتا ہے اور موت، کفن اور آخرت کی یاد دلاتا ہے۔ انھوں نے اس موقع پر حج سے متعلق اہم اُمور پر تفصیلی روشنی ڈالی اور کہاکہ اللہ نے انسان اور جنوں کو صرف عبادت کے لئے پیدا کیا ہے۔ مولانا محمد عبدالغفور نے مناسک حج پر تفصیل کے ساتھ بیان دیتے ہوئے کہاکہ حجاج کرام منیٰ میں اپنے خیموں میں نماز باجماعت کا اہتمام کریں۔ مناسک کی ادائیگی کا خاص خیال رکھیں۔ اپنے ساتھ موجود افراد خصوصاً خواتین کا خیال رکھیں۔ اگر کوئی گم ہوجائے تو اس سے مناسک کی ادائیگی میں خلل پڑتا ہے۔ انھوں نے کہاکہ آج کل منیٰ سے عرفات اور مزدلفہ آنے جانے کے لئے ٹرین کی وجہ سے بڑی سہولت ہوگئی ہے۔ ان مقامات تک پیدل جانے کی کوشش نہ کریں کیونکہ اس میں تھک جائیں تو دیگر مناسک ادا کرنے میں تکلیف ہوگی۔ انھوں نے کہاکہ منیٰ، عرفات اور مزدلفہ میں دعاؤں اور ذکر و اذکار میں وقت گزاریں۔ 10 ذی الحجہ کا دن حاجیوں کے لئے کافی مصروف ہوتا ہے اس لئے ان کو عید کی نماز نہیں ہے۔ حجاج کرام بال نکالنے کے لئے مغرب تک رُکے رہیں۔ حافظ صابر پاشاہ کی قرأت کلام پاک اور جناب عبدالرحمن کے ہدیہ نعت سے کارروائی کا آغاز ہوا۔ جناب عبدالرؤف خان انجینئر نے کارروائی چلائی۔ اس موقع پر جناب عرفان شریف (حج کمیٹی) بھی موجود تھے۔