معمولی دکھاوا بھی شرک ہے
عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رضي اللہ عنه عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ رضي اللہ عنه قَالَ : سَمِعْتُ رَسُوْلَ ﷲِ صلي اللہ عليه وآله وسلم يَقُولُ : إِنَّ يَسِيْرَ الرِّيَاءِ شِرْکٌ، وَ إِنَّ مَنْ عَادَيﷲِ وَلِيًّا، فَقَدْ بَارَزَﷲَ بِالْمُحَارَبَةِ. إِنَّ ﷲَ يُحِبُّ الْأَبْرَارَ الْأَتْقِيَاءَ الْأَخْفِيَاءَ، الَّذِيْنَ إِذَا غَابُوْا لَمْ يُفْتَقَدُوْا، وَإِنْ حَضَرُوْا لَمْ يُدْعَوْا وَلَمْ يُعْرَفُوْا. قُلُوْبُهُمْ مَصَابِيْحُ الْهُدَي يَخْرُجُوْنَ مِنْ کُلِّ غَبْرَاءَ مُظْلِمَةٍ. رَوَاهُ ابْنُ مَاجَه وَالْحَاکِمُ.
’’حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا : بے شک معمولی دکھاوا بھی شرک ہے اور جس نے اولیاء اللہ سے دشمنی کی تو اس نے اللہ تعالیٰ سے اعلان جنگ کیا، بے شک اللہ تعالیٰ ان نیک متقی لوگوں کو محبوب رکھتا ہے جو چھپے رہتے ہیں، اگر وہ غائب ہو جائیں تو انہیں تلاش نہیں کیا جاتا اور اگر وہ موجود ہوں تو انہیں (کسی بھی مجلس میں یا کام کے لئے) بلایا نہیں جاتا اور نہ ہی انہیں پہچانا جاتاہے، ان کے دل ہدایت کے چراغ ہیں ایسے لوگ ہر طرح کی آزمائش اور تاریک فتنے سے (بخیر و عافیت) نکل جاتے ہیں۔‘‘