آپ فرمائیے اے لوگو! بےشک میں اللہ کا رسول ہوں تم سب کی طرف وہ اللہ جس کے لیے بادشاہی ہے آسمانوں اور زمین کی نہیں کوئی معبود سوائے اس کے وہی زندہ کرتا ہے اور وہی مارتا ہے پس ایمان لاؤ اللہ پر اور اس کے رسول پر جو نبی امی ہے جو خود ایمان لائے اللہ پر اور اس کے کلام پر اور تم پیروی کرو ان کی تاکہ تم ہدایت یافتہ ہوجاؤ۔ (سورۃ الاعراف:۱۵۸)
اس سے پہلے جتنے رسولوں کا ذکر ہوا وہ خاص خاص علاقوں اور مخصوص قوموں کے ایک مقررہ وقت تک مرشد و رہبر بن کر آئے تھے۔ لیکن اب جس مرشد اولین و آخری ، جس میں رہبر اعظم کا ذکر خیر ہو رہا ہے اس کی شان رہبری نہ کسی قوم سے مخصوص ہے اور نہ کسی زمانہ سے محدود جس طرح اس کے بھیجنے والے کی حکومت و سروری عالم گیر ہے اسی طرح اس کے رسول کی رسالت بھی جہاں گیر ہے۔ ہر خاص و عام، ہر فقیر و امیر، ہر عربی و عجمی، ہر رومی و حبشی کے لیے وہ مُرشدبن کر آیا۔ اسی لیے اس بات کا اعلان اس کی زبان حقیقت ترجمان لے کر آیا ہے اے اولاد آدم! میں تم سب کے لیے زمین و آسمان کے خالق و مالک کی طرف سے رشد و ہدایت کا پیغام لے کر آیا ہوں۔ اب تمہارے لیے ہدایت اور فلاح کا راستہ یہی ہے کہ اس کتاب کی پیروی کرو جو میں لے کر تمہارے پاس آیا ہوں اور میرے نقوش پاکو اپنے لیے خضر راہ بناؤ۔ میری سنت سے انحراف نہ کرو۔