حج 2018 عازمین کے اخراجات میں45000روپئے کااضافہ

ویزا فیس کیلئے اضافی 2000 ریال، جی ایس ٹی 10,000روپئے، دوسری قسط کی ادائیگی 23 مئی تک
حیدرآباد۔/24اپریل، ( سیاست نیوز) حج 2018 کے عازمین حج کیلئے حکومت سعودی عرب اور ہندوستانی حکومت کی بعض شرائط کے سبب اخراجات میں تقریباً45000/- روپئے کا اضافہ ہوا ہے۔ سعودی حکام نے ایسے عازمین کیلئے جنہوں نے زندگی میں کبھی حج یا عمرہ کیا ہو اُن کیلئے ویزا کی فیس میں 2000/- ریال کا اضافہ کردیا جبکہ ہندوستانی حکومت نے جی ایس ٹی نافذ کیا جس کے تحت 10000/- روپئے کا اضافی بوجھ ہوگا۔ سابق میں 3 سال میں دوسری مرتبہ عمرہ یا حج کو روانگی کے موقع پر ویزا انڈارسمنٹ کیلئے 2000 ریال زائد ادا کرنے کی شرط تھی لیکن حکومت سعودی عرب نے شرائط میں تبدیلی کرتے ہوئے واضح کردیا کہ کسی بھی سال کے دوران پہلی مرتبہ عمرہ یا حج کیلئے زائد فیس نہیں رہے گی۔ اس کے بعد ہر سفر کیلئے عازم کو 2000 ریال ادا کرنے ہوں گے جو ہندوستانی کرنسی میں تقریباً 35,202 روپئے ہوتے ہیں۔ اس طرح نئی شرائط سے حج کمیٹی اور خانگی ٹور آپریٹرس سے جانے والے عازمین حج پر اضافی فیس لازمی رہے گی۔ اسی دوران صدر نشین تلنگانہ حج کمیٹی محمد مسیح اللہ خاں اور ایکزیکیٹو آفیسر پروفیسر ایس اے شکور نے بتایا کہ حج مصارف کی دوسری قسط جمع کرنے کی آخری تاریخ23 مئی مقرر کی گئی ہے۔ تلنگانہ کے عازمین نے حج مصارف کی پہلی قسط 81 ہزار روپئے جمع کردی ہے اور اب انہیں دوسری قسط ادا کرنا ہے۔ گرین زمرہ میں قربانی کے 8ہزارروپئے کے بشمول دوسری قسط کے طور پر ایک لاکھ 74 ہزار 750 روپئے اور عزیزیہ زمرہ کی دوسری قسط کے طور پر ایک لاکھ 40 ہزار 600 روپئے ادا کرنے ہوں گے۔ گرین زمرہ میں قربانی کی رقم کے بغیر ایک لاکھ 66 ہزار 750 اور عزیزیہ زمرہ میں ایک لاکھ 32 ہزار 600 روپئے ادا کرنے ہوں گے۔ رباط میں رہائش کیلئے منتخب عازمین کو جو رقم ادا کرنی ہے اس کی تفصیلات سنٹرل حج کمیٹی جلد جاری کرے گی۔ شیر خوار بچوں کا کرایہ 11,750 روپئے ہوگا اور شیعہ عازمین کو جحفہ میقات کیلئے مزید 100ریال یعنی 1760 روپئے ادا کرنے ہوں گے۔ ایک سعودی ریال کی قیمت 17روپئے60 پیسے طئے کئے گئے۔ حج مصارف کی دوسری قسط اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی کسی برانچ میں حج کمیٹی آف انڈیا کے اکاؤنٹ یا پھر یونین بینک آف انڈیا میں جمع کی جاسکتی ہے۔ حج کمیٹی کی ویب سائیٹ پر آن لائن بھی ادائیگی ممکن ہے۔