حج ہاوز کے مینٹیننس اور نگہداشت میں حکام کی لاپرواہی بے نقاب

ڈپٹی چیف منسٹر کا دورہ دفتر وقف بورڈ کے حد تک محدود ، واپسی کے بعد برقی بحال
حیدرآباد۔/28اگسٹ، ( سیاست نیوز) حج ہاوز نامپلی کی عمارت کے مینٹننس اور نگہداشت کے سلسلہ میں حکام کی لاپرواہی آج عین اس وقت بے نقاب ہوگئی جب ڈپٹی چیف منسٹر تلنگانہ جناب محمد محمود علی حج ہاوز کا دورہ کرنے والے تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ آج صبح تقریباً سات بجے حج ہاوز میں واقع برقی ٹرانسفارمر پھٹ پڑا جس کے باعث حج ہاوز میں موجود اقلیتی اداروں میں برقی کی سربراہی منقطع ہوگئی ٹرانسفارمر کو سدھارنے کیلئے ہنگامی طور پر اقدامات کے باوجود اس کی درستگی تک 12:30 بج گئے۔ اقلیتی بہبود کے عہدیداروں نے فوری حرکت میں آتے ہوئے ڈپٹی چیف منسٹر کے جائزہ اجلاس کیلئے وقف بورڈ کے دفتر کا انتخاب کیا کیونکہ وقف بورڈ کے دفتر میں موجود انورٹر کے ذریعہ پاور پوائنٹ پرزینٹشین ممکن تھا جبکہ دیگر اقلیتی اداروں کے دفاتر میں یہ سہولت برقی سربراہی کے بغیر ممکن نہیں۔ ڈپٹی چیف منسٹر 11بجے دن حج ہاوز پہنچے اور انہیں جنریٹر کے ذریعہ چلنے والی لفٹ کے ذریعہ پہلی منزل پہنچایا گیا جہاں انہوں نے جائزہ اجلاس منعقد کیا۔ ان کی واپسی سے عین قبل عمارت میں برقی سربراہی بحال ہوئی چونکہ ڈپٹی چیف منسٹر صرف وقف بورڈ کے دفتر تک محدود رہے لہذا برقی کی عدم سربراہی کا وہاں کوئی اثر نہیں پڑا جبکہ عمارت کے دیگر حصوں میں تاریکی دیکھی گئی۔ حج ہاوز میں موجود اقلیتی اداروں کے دفاتر میں انورٹر کی سہولت موجود ہے لیکن یہ صرف ہیڈ آف دی ڈپارٹمنٹ کے چیمبر تک محدود ہے۔ اگر وقف بورڈ میں زائد صلاحیت والا انورٹر نہ ہوتا تو ڈپٹی چیف منسٹر شاید جائزہ اجلاس منعقد نہ کرپاتے۔ اس طرح وقف بورڈ کے انورٹر کی وجہ سے ڈپٹی چیف منسٹر کے سامنے وقف بورڈ حکام کی لاج رہ گئی۔