دو لاکھ برقی بلس کی عدم ادائیگی کا شاخسانہ ، محکمہ اقلیتی بہبود پر کنٹرول اور جنگل راج آشکار
حیدرآباد۔/29جنوری، ( سیاست نیوز) محکمہ اقلیتی بہبود پر کس کا کنٹرول ہے یا پھر جنگل راج چل رہا ہے، اس کا اندازہ آج اسوقت ہوا جب محکمہ برقی کے حکام نے حج ہاوز کا برقی کنکشن منقطع کردیا اور ساری عمارت تاریکی میں ڈوب گئی۔ برقی کے حکام نے یہ کارروائی ستانے یا ہراساں کرنے کیلئے نہیں کی بلکہ عہدیداروں کی لاپرواہی کے نتیجہ میں حکام کو برقی کنکشن منقطع کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔ بتایا جاتا ہے کہ حج ہاوز کی عمارت کا برقی بل جو 2 لاکھ سے زائد ہے طویل عرصہ سے ادا نہیں کیا گیا۔ اس سلسلہ میں برقی حکام نے وقف بورڈ کو نوٹس بھی جاری کی لیکن عہدیدار اسے نظرانداز کرتے رہے۔ آخر کار برقی کے عہدیداروں نے آج سہ پہر تقریباً 4 بجے حج ہاوز کے برقی کنکشن کو منقطع کردیا اور عمارت میں تمام سرگرمیاں ٹھپ ہوگئیں۔ اس کارروائی کے بعد اقلیتی بہبود کے عہدیدار خواب غفلت سے بیدار ہوئے اور برقی حکام کو جلد بل ادا کرنے کا تیقن دیتے ہوئے برقی بحال کرنے کی منت سماجت کرنے لگے لیکن عہدیداروں نے بل ادا کرنے تک برقی بحال کرنے سے انکارکردیا۔ اس طرح عمارت تاریکی میں ڈوب گئی اورمختلف اقلیتی اداروں کے ملازمین اور عوام کو سخت دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا۔ حج ہاوز کی عمارت کے ایک حصہ کیلئے جنریٹر موجود ہے لیکن عمارت کا زیادہ تر حصہ جنریٹر کی سہولت سے محروم ہے جس کے نتیجہ میں عوام کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ حج ہاوز میں موجود 4 لفٹس بھی جنریٹر سے کچھ دیر تک چلائے گئے تاہم بعد میں انہیں بھی بند کردیا گیا۔ حج ہاوز کی عمارت میں وقف بورڈ کے علاوہ اردو اکیڈیمی، حج کمیٹی، اقلیتی فینانس کارپوریشن اور حیدرآباد اور رنگاریڈی کے ڈسٹرکٹ میناریٹی ویلفیر آفسیس موجود ہیں جہاں روزانہ سینکڑوں کی تعداد میں ضرورتمند عوام پہنچتے ہیں۔ دفتری اوقات کے دوران برقی منقطع ہوجانے سے نہ صرف کئی دفاتر میں کام کاج مفلوج ہوگیا بلکہ عوام کو کئی منزل تک سیڑھیوں سے چل کر جانے پر مجبور دیکھا گیا۔ حج درخواستوں کے ادخال کیلئے بڑی تعداد میں مرد و خواتین حج ہاوز پہنچے تھے لیکن برقی نہ ہونے کے سبب وہ کام کی تکمیل کے بغیر ہی واپس ہوگئے۔ عہدیداروں کے اس رویہ پر عوام نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔ بتایا جاتا ہے کہ بل کی ادائیگی کیلئے رقم کی اجرائی سے متعلق فائیل سکریٹری اقلیتی بہبود کو روانہ کی گئی جہاں وہ منظوری کی منتظر ہے۔ دوسری طرف برقی حکام نے اپنی کارروائی کردی۔ بتایا جاتا ہے کہ برقی بل کی رقم کا ڈیمانڈ ڈرافٹ ہفتہ کو تیار کیا جائے گا اور اسے داخل کرنے کے بعد ہی برقی بحالی ممکن ہے۔ اقلیتی بہبود کے عہدیدار برقی حکام سے نمائندگی کرتے ہوئے برقی بحال کرنے کی کوشش کررہے ہیں تاہم انہیں کوئی کامیابی نہیں ملی۔ مختلف دفاتر میں انورٹر سے کام چلایا جاتا ہے لیکن دو گھنٹے بعد انورٹرس بھی مکمل طور پر ڈسچارج ہوگئے اور دفاتر کا کام کاج متاثر ہوگیا۔ عوام جو تکالیف کا سامنا کررہے تھے انہیں یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ اقلیتی بہبود کے عہدیداروں کو اپنے مفادات سے متعلق کاموں کی تکمیل سے فرصت نہیں، وہ عوام کی فکر کیا کریں گے۔ اگر عہدیداروں کو اپنی ذمہ داری کا احساس ہوتا تو حج ہاوز میں یہ دن دیکھنا نہ پڑتا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ سکریٹری اقلیتی بہبود آج صبح حج ہاوز میں موجود تھے جہاں اقلیتی فینانس کارپوریشن کے بورڈ آف ڈائرکٹرس کا اجلاس تھا جس میں انہیں اپنے قریبی افراد کے بارے میں اہم فیصلے کرنے تھے۔