حج ہاوز میں صاف صفائی کے ناقص انتظام ، سہولتوں کی کمی

لفٹ 20 روز سے ناکارہ ، خواتین اور ضعیف افراد کے لیے سیڑھیوں کا استعمال مشکل
حیدرآباد ۔ 29۔ مارچ (سیاست نیوز) حج ہاؤز کی عمارت میں سہولتوں کی کمی اور مینٹننس نہ ہونے کے سبب عوام کو کئی ایک مشکلات کا سامنا ہے۔ عمارت کے ایک حصہ میں گزشتہ 20 دن سے لفٹ ناکارہ ہوچکی ہے جبکہ دوسری لفٹ میں خرابی کے سبب اس کی رفتار کافی سست ہوچکی ہے اور اندیشہ ہے کہ دوسری لفٹ بھی کسی بھی وقت بند ہوجائے گی۔ لفٹ کے بند ہوجانے سے عوام کو دشواریوں کا سامنا ہے اور مختلف اسکیمات کے سلسلہ میں اوپری منزلوں تک پہنچنے کیلئے خواتین اور ضعیف افراد  سیڑھیوں کے راستہ گزرنے پر مجبور ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ عمارت کے مینٹننس کیلئے وقف بورڈ نے باقاعدہ کمیٹی تشکیل دی ہے لیکن کمیٹی کے ذمہ دار لفٹ کی درستگی کیلئے درکار بجٹ نہ ہونے کا بہانہ بنارہے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ لفٹ کی درستگی کیلئے ایک لاکھ سے زائد کا خرچ آئے گا اور چیف اگزیکیٹیو آفیسر وقف بورڈ کو اس قدر رقم کی منظوری کا اختیار نہیں۔ اس معاملہ کو منظوری کیلئے وقف بورڈ کے اجلاس میں پیش کرنا ہوگا۔ اس وقت تک اگر لفٹ کو بند رکھا گیا تو عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔ وقف بورڈ ، اردو اکیڈیمی ، اقلیتی مالیاتی کارپوریشن اور اسکالرشپ سے متعلق ڈی ایم ڈبلیو آفس حیدرآباد جانے کیلئے روزانہ بڑی تعداد میں طلبہ و طالبات حج ہاؤز پہنچتے ہیں لیکن مینٹننس کی ابتر صورتحال نے انہیں سیڑھیوں کے راستہ جانے پر مجبور کردیا ہے۔ کئی ضعیف افراد لفٹ بند ہونے پر کام کی تکمیل کے بغیر ہی واپس ہورہے ہیں۔ حج ہاؤز کی عمارت کی نگہداشت اور مینٹننس میں لاپرواہی کی شکایات عام ہیں۔ ہر فلور پر صفائی کے ناقص انتظامات اور بیت الخلاؤں کی عدم صفائی کے باعث بھی عوام کو دشواریوں کا سامنا ہے ۔ حد تو یہ ہوگئی کہ گراؤنڈ فلور پر موجود مسجد کے ٹائلٹس کی صفائی پر بھی توجہ نہیں دی جاتی، جس کے بارے میں مصلیان مسجد نے کئی بار اعلیٰ عہدیداروں سے شکایت کی ہے۔ گزشتہ 15 برسوں سے آہک پاشی اور کلر سے محروم اس عمارت کیلئے حالیہ دنوں میں ٹنڈرس طلب کئے گئے تھے اور رمضان المبارک کے آغاز سے قبل کلرنگ کا کام مکمل کرنے کا اعلان کیا گیا تھا لیکن ابھی تک یہ کام شروع نہیں ہوا ہے۔