مسلمان متحد ہوکر جارحیت اور انتہاء پسندی کی لعنت کو ختم کریں: شاہ سلمان
وادی منیٰ۔ 14 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) خادم حرمین شریفین فرمانروا سعودی عرب شاہ سلمان نے اس الزام کو یکسر مسترد کردیا کہ حکومت سعودی عرب حج امور کے ساتھ سیاسی کھیل کھیلنے کی کوشش کررہی ہے۔ منیٰ کے رائل کوٹ میں ترتیب دیئے گئے استقبالیہ کے موقع پر مسلم دنیا سے مدعو کردہ شخصیتوں سے خطاب کرتے ہوئے شاہ سلمان نے کہا کہ حکومت سعودی عرب ان تمام الزامات کو مسترد کرتی ہیکہ وہ حج جیسے مقدس موقع کا استعمال کرتے ہوئے سیاسی کھیل کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ بعض طاقتیں اپنے سیاسی مقاصد کو حاصل کرنے کیلئے اس طرح کی رائے زنی کررہے ہیں۔ نظریاتی اختلافات یا گروہی تنازعات کو بڑھاوا دینے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو دشمن طاقتوں سے چوکنا ہونا چاہئے اور انتہاء پسند گروپس کا متحد ہوکر مقابلہ کرنا چاہئے۔ شاہ سلمان نے کہا کہ مذہب میں جارحیت پسندی اور انتہاء پسندانہ کارروائیوں کا کوئی مقام نہیں ہے۔ مسلمانوں کو پورے اتحاد کے ساتھ اس وباء و لعنت کو ختم کرنا چاہئے کیونکہ یہ لوگ کسی بھی طرح رحم کے قابل نہیں ہے۔ شاہ سلمان نے پوری وضاحت کے ساتھ کہا کہ اسلام ایک امن پسند اور انصاف پسند مذہب ہے۔ اس مذہب میں بھائی چارگی، محبت اور تشدد سے پاک رہنے کی تعلیم دی جاتی ہے۔ آج مسلم دنیا کو ان سنگین تجربات کا سامنا ہے۔ ان میں جنگ و تشدد، سانحات، انتشار پسندی اور اقوام کے ساتھ دشمنی کے علاوہ دیگر گمراہ کن پروپگنڈہ شامل ہے۔
ان تمام طاقتوں کا مضبوطی سے مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں اپنے اتحاد اور کوششوں کے ذریعہ ان جنگوں کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ سعودی حکومت مسلمانوں کے اندر کامل اتحاد کے ذریعہ کوشاں ہے اور ساری دنیا کے مسلمانوں کو ساتھ لے کر چلنا چاہتی ہے۔ مسلم دنیا کے مفادات کیلئے ہم ہر طرح کی مدد اور کوشش کررہے ہیں۔ شاہ سلمان نے وادی منیٰ میں جمع تمام حجاج کرام کو مبارکباد دی اور حکومت سعودی عرب کی دعوت پر آنے والے خصوصی مہمانوں سے ملاقات کے بعد جدہ واپس ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کے مہمانوں کی خدمت کرنا ہمارے لئے بہت بڑا اعزاز ہے۔ انہوں نے وی آئی پی مندوبین سے کہا کہ آپ کی یہاں آمد اور حج کی تکمیل باعث مسرت ہے۔ اس وفد میں پاکستانی صدر ممنون حسین، نائب صدر سوڈان حصابو محمد عبدالرحمن، وزیراعظم نائجیریا بریگیڈیئر رفیعنی ، وزیراعظم اردن ہانی الملکی، ترکی پارلیمنٹ کے اسپیکر اسمعیل خیرامن اور دیگر شامل تھے۔
بغض رکھنے والوں پر طمانچہ: گورنر مکہ
وادی منیٰ ۔ 14 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) سعودی عرب کے گورنر مکتہ المکرمہ نے مسلم مذہبی قائدین پر فرقہ بندی کے خلاف متحد ہونے پر زور دیا اور شیعہ ملک ایران پر بالواسطہ نکتہ چینی کی۔ انہوںنے کہا کہ حج 2016ء کا کامیاب انعقاد بغض رکھنے والوں اور حاسدین پر طمانچہ ۔ پرنس خالد الفیصل نے حج 2016ء کے جمعرات کو اختتام پر منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلم قائدین کو خواہ وہ سیاسی لیڈرس ہوں یا علمائے دین یا دانشور ہوں انہیں چاہئے کہ فرقہ بندی کے خلاف جدوجہد کریں۔ تقریباً تین دہوں میں پہلی مرتبہ ایران کے 64 ہزار عازمین کو اس سال حج کی ادائیگی کا موقع نہیں مل سکا۔
کیونکہ دونوں حریف علاقائی ممالک بعض امور پر سمجھوتے میں ناکام رہے۔
دونوں ممالک کے مابین سفارتی روابط بھی نہیں ہیں اور دوران حج دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے خلاف سخت تبصرے کئے۔ پرنس خالد الفیصل نے کہا کہ جاریہ سال حج امور کا کامیاب انعقاد ان تمام غلط بیانی سے کام لینے والے حاسدین اور بغض رکھنے والوں کو منہ توڑ جواب ہے۔ انہوں نے حجاج کرام کی خدمات انجام دینے والوں کا بھی شکریہ ادا کیا۔