بہتر انتظامات کیلئے محکمہ جات کو ہدایت، جائزہ اجلاس سے ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی کا خطاب
حیدرآباد ۔ 12 ۔ جولائی (سیاست نیوز) حج کیمپ 2018 ء کا 30 جولائی کو حج ہاؤز نامپلی میں آغاز ہوگا اور یکم اگست سے عازمین حج کے قافلوں کی روانگی شروع ہوگی۔ یکم تا 16 اگست 26 فلائیٹس کے ذریعہ تلنگانہ ، آندھراپردیش اور کرناٹک کے 7,800 عازمین حج جدہ روانہ ہوں گے۔ سعودی ایرلائینس کو عازمین حج کے قافلوں کی منتقلی کا اعزاز حاصل ہوا ہے اور ہر فلائیٹ میں 300 عازمین کی گنجائش رہے گی۔ تلنگانہ حکومت حج کیمپ میں بہتر انتظامات کو یقینی بنانے کیلئے تمام متعلقہ محکمہ جات کو متحرک کرچکی ہے۔ ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی کی صدارت میں آج محکمہ جاتی جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم ، صدرنشین حج کمیٹی مسیح اللہ خاں ، حکومت کے مشیر برائے اقلیتی امور اے کے خاں ، ڈائرکٹر اقلیتی بہبود شاہنواز قاسم ، رکن قانون ساز کونسل فاروق حسین ، اگزیکیٹیو آفیسر حج کمیٹی پروفیسر ایس اے شکور ، رکن سنٹرل حج کمیٹی طیبہ آفندی کے علاوہ 26 محکمہ جات کے عہدیداروں نے شرکت کی۔ حج کیمپ کے دوران حج ہاؤز اور شمس آباد انٹرنیشنل ایرپورٹ کے خصوصی حج ٹرمنل کے سلسلہ میں متعلقہ محکمہ جات کو ان کی ذمہ داریوں سے آگاہ کیا گیا ۔ تمام محکمہ جات نے یقین دلایا کہ گزشتہ سال سے بہتر انتظامات کی کوشش کی جائے گی ۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی نے کہا کہ عازمین حج کے انتظامات کے سلسلہ میں تلنگانہ ملک میں سرفہرست ہے۔ حیدرآباد امبارگیشن پوائنٹ کو گزشتہ چار برسوں میں بہتر خدمات کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ عازمین حج کی بہتر خدمات کے سلسلہ میں سنجیدہ ہیں اور انہوں نے ہدایت دی ہے کہ عازمین کے انتظامات میں کوئی کمی نہ رہے۔ انہوں نے حج کمیٹی کے بجٹ میں اضافہ کردیا ہے۔ بجٹ کو ایک کروڑ سے بڑھاکر چار کروڑ کردیا گیا۔ محمود علی نے کہا کہ ایرپورٹ پر روانگی اور واپسی کے موقع پر بہتر انتظامات رہیں گے۔ کسی بھی محکمہ سے عازمین کو کوئی شکایت نہیں رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ تمام محکمہ جات بہتر تال میل کے ساتھ اپنے فرائض انجام دیں گے ۔ محمود علی کے مطابق عازمین حج کیلئے تمام سرکاری امور کی تکمیل حج کیمپ میں مکمل کرلی جائے گی اور انہیں آر ٹی سی کی خصوصی بسوں کے ذریعہ حج ٹرمنل روانہ کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ بارش کے امکانات کے پیش نظر تمام احتیاطی اقدامات کئے جارہے ہیں۔ حج ہاؤز کی عمارت میں عازمین کے قیام کے انتظامات رہیں گے ۔ اس کے علاوہ کھلی اراضی پر واٹر پروف ٹینٹ میں بھی قیام کا انتظام رہے گا۔ زیر تعمیر عمارت کی ایک منزل کو قیام کے سلسلہ میں تیار رکھا جائے گا ۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے صدرنشین حج کمیٹی اور اگزیکیٹیو آفیسر کی ستائش کی اور کہا کہ یہ دونوں بہتر انتظامات کے سلسلہ میں دن رات مصروف ہیں۔ اجلاس میں سعودی ایرلائینس کے عہدیداروں نے بتایا کہ انہیں تاحال 7,500 عازمین اور 25 فلائیٹس کی منظوری ملی ہے۔ امید کی جارہی ہے کہ ویٹنگ لسٹ کے عازمین کیلئے بہت جلد ایک فلائیٹ کو قطعیت دی جائے گی۔ سعودی ایرلائینس سے خواہش کی گئی کہ آخری مرحلہ میں روانہ ہونے والے عازمین کو ممبئی سے روانگی کے بجائے حیدرآباد کی شیڈول فلائیٹس سے روانہ کیا جائے۔ سعودی ایرلائینس نے اس سلسلہ میں ہمدردانہ غور کا تیقن دیا ہے۔ اجلاس میں پہلی مرتبہ ساؤتھ سنٹرل ریلوے کے عہدیداروں کو مدعو کیا گیا تھا ۔ ان سے خواہش کی گئی کہ ممبئی سے عازمین کو روانگی کی صورت میں وہ ٹرین میں خصوصی کوچ کا انتظام کریں۔ بسوں سے ممبئی تک عازمین کو روانہ کرنے کے بجائے ٹرین سے روانہ کیا جاسکتا ہے۔ محمود علی نے کہا کہ عازمین کی روانگی کے بعد سعودی عرب میں بہتر انتظامات کے سلسلہ میں ہندوستانی کونسلیٹ کے حکام سے مسلسل ربط قائم کیا جائے گا ۔ اجلاس میں جن محکمہ جات نے شرکت کی ان میں سعودی ایرلائینس ، جی ایم آر ، کسٹمس ، امیگریشن ، پولیس ، سی آئی ایس ایف ، ممبئی مرکنٹائیل بینک ، ایس بی آئی ، ڈائرکٹوریٹ آف ہیلتھ اینڈ فیملی ویلفیر ، آر ٹی سی ، ٹریفک پولیس ، سٹی سیکوریٹی ونگ ، ٹرانسکو، آر اینڈ بی ، بی ایس این ایل ، فائر سرویسز ، وقف بورڈ اور ساؤتھ سنٹرل ریلوے شامل ہیں۔ پروفیسر ایس اے شکور نے خیرمقدم کیا جبکہ اے کے خان نے اجلاس کا ایجنڈہ پیش کیا۔