حج کیمپ 2014 کے انتظامات کا جائزہ ، ڈپٹی چیف منسٹر جناب محمد محمود علی کا عہدیداروں سے خطاب
حیدرآباد۔/28اگسٹ، ( سیاست نیوز) ڈپٹی چیف منسٹر جناب محمد محمود علی نے آج حج ہاوز کا دورہ کرتے ہوئے مختلف اقلیتی اداروں کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔ انہوں نے حج کیمپ 2014 کے انتظامات کے سلسلہ میں اعلیٰ عہدیداروں سے معلومات حاصل کیں۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے اقلیتی اداروں کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے سرکاری اسکیمات پر موثر عمل آوری کیلئے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ انہوں نے ادارہ جات کے بجٹ کی بروقت اجرائی کو یقینی بنانے کا بھی تیقن دیا۔ ڈپٹی چیف منسٹر کی حیثیت سے جناب محمود علی کا یہ پہلا دورہ حج ہاوز ہے۔ چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ جو اقلیتی بہبود قلمدان کے انچارج ہیں انہوں نے جناب محمود علی کو اقلیتی اُمور کا جائزہ لینے کا مشورہ دیا۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ جائزہ اجلاس میں اقلیتی فینانس کارپوریشن، وقف بورڈ، اردو اکیڈیمی، حج کمیٹی، دائرۃ المعارف اور سنٹر فار ایجوکیشنل ڈیولپمنٹ آف میناریٹیز کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔ انہوں نے بعد میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے حج کیمپ 2014ء کے انعقاد میں ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ حکومت حج کیمپ کے موثر انتظامات کے سلسلہ میں حج کمیٹی کو الاٹ کردہ 2کروڑ روپئے کا بجٹ بیک وقت جاری کردے گی۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر چندرشیکھر راؤ عازمین حج کے بہتر انتظامات اور حج کیمپ کے مثالی انعقاد میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت دونوں ریاستوں کے عازمین حج کیلئے موثر انتظامات کرے گی اور اس سلسلہ میں فنڈز کی فراہمی کوئی مسئلہ نہیں رہے گا۔ جناب محمود علی نے کہا کہ گزشتہ دو برسوں سے عازمین حج مکہ مکرمہ میں رباط میں قیام کی سہولت سے محروم ہیں۔ جاریہ حج سیزن کے اختتام کے بعد چیف منسٹر سعودی عرب کا دورہ کریں گے اور حیدرآبادی رباط کے مسئلہ کی یکسوئی کیلئے خادم حرمین شریفین اور دیگر وزراء سے ملاقات کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت سعودی عرب سے اس بات کی اپیل کی جائے گی کہ حرم کی توسیع کے سلسلہ میں منہدم کی گئی رباط کی عمارتوں کے معاوضہ کی جو رقم محفوظ ہے اس رقم سے رباط کی نئی عمارت خرید کر حکومت تلنگانہ کے حوالے کیا جائے ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ آئندہ حج سیزن تک رباط کے تنازعہ کی یکسوئی کرلی جائے گی۔ محمود علی نے بتایا کہ ناظر رباط حسین شریف حیدرآباد کے دورہ پر آرہے ہیں۔ اس موقع پر اوقاف کمیٹی نظام ٹرسٹ اور حج کمیٹی کے اسپیشل آفیسر کی موجودگی میں مشترکہ اجلاس طلب کرتے ہوئے اس تنازعہ کی یکسوئی کی کوشش کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ پہلا موقع ہے جب تین ریاستوں کرناٹک، آندھرا پردیش اور تلنگانہ کے عازمین حیدرآباد سے روانہ ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہفتہ کے دن 20مختلف محکمہ جات کے ساتھ مشاورتی اجلاس منعقد کریں گے جس میں حج کیمپ کے انتظامات کو قطعیت دی جائے گی۔ حج کیمپ کا آغاز 12ستمبر سے ہوگا اور 14ستمبر کو پہلی فلائیٹ روانہ ہوگی۔ 28ستمبر کو آخری قافلہ روانہ ہوگا۔ عازمین حج کیلئے سعودی ایرلائنس کی18چارٹرڈ فلائیٹس چلائی جائیں گی اور تمام عازمین حج جدہ پہنچیں گے۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ حکومت شہر کے کسی موزوں مقام پر نئے حج ہاوز کی تعمیر کا جائزہ لے گی تاکہ عازمین حج کے ساتھ ساتھ انہیں وداع کرنے کیلئے آنے والے رشتہ داروں کو بھی قیام کی سہولت فراہم ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہر ماہ میں ایک دن وہ حج ہاوز کا دورہ کرتے ہوئے اقلیتوں اور محکمہ اقلیتی بہبود کے مسائل کا جائزہ لیں گے۔ محمود علی نے کہا کہ اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کے سلسلہ میں حکومت سنجیدگی سے اقدامات کررہی ہے اور اوقافی اداروں سے ہونے والی آمدنی کو ہر سال 1000 کروڑ روپئے تک پہنچایا جائے گا۔اسپیشل آفیسر وقف بورڈ و ڈائرکٹر اقلیتی بہبود جناب جلال الدین اکبر ( آئی ایف ایس ) نے مختلف اقلیتی اداروں کی کارکردگی پر مبنی پاور پوائنٹ پریزنٹیشن پیش کیا۔ انہوں نے اقلیتی اداروں کو درپیش مسائل سے بھی ڈپٹی چیف منسٹر کو واقف کرایا۔ اسپیشل آفیسر حج کمیٹی پروفیسر ایس اے شکور نے حج 2014 کے عازمین اور ان کی روانگی اور واپسی سے متعلق انتظامات کی تفصیل بیان کی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال کے مقابلہ جاریہ سال مزید بہتر انتظامات کی کوشش کی جارہی ہے۔ اس موقع پر چیف ایکزیکیٹو آفیسر وقف بورڈ جناب عبدالحمید، ڈائرکٹر دائرۃ المعارف ڈاکٹر مصطفی شریف اور دیگر عہدیدار موجود تھے۔ وقت کی کمی کے باعث ڈپٹی چیف منسٹر نے دیگر اقلیتی اداروں اور حج ہاوز کے تمام فلورس کے دورہ کو آئندہ کیلئے ملتوی کردیا۔ وہ تقریباً دو گھنٹے تک حج ہاوز میں موجود رہے۔ حج ہاوز آمد کے موقع پر ٹی آر ایس کے اقلیتی قائدین نے آتشبازی کے ذریعہ ان کا استقبال کیا۔