کانپور29 اگست (سیاست ڈاٹ کام) آل انڈیا حج کمیٹی کے صدر حافظ محمد نوشاد اعظمی نے امور حج کو وزارت خارجہ سے الگ کرنے کے مرکز کے فیصلے کے خلاف آج یہاں ملک گیر تحریک چلانے کا اعلان کیا۔ غیر ملکی سفر سے تعلق رکھنے والے حج امور کو عازمین ہند کے بہتر مفاد میں وزارت خارجہ سے الگ نہ کرنے پر ایک سے زیادہ حلقوں کی طرف سے زور دئیے جانے کے باوجود مرکزی حکومت کے رویئے کو افسوس ناک بتاتے ہوئے سنٹرل حج کمیٹی کے سابق رکن مسٹر اعظمی نے کہا کہ اس سلسلے میں نہ صرف انہوں نے وزیر اعظم کو خط لکھا بلکہ کئی ممبران پارلیمنٹ نے بھی حکومت کی توجہ اس طرف مبذول کرائی تھی کہ حاجیوں کو اس اقدام سے تکلیف کا سامنا ہو سکتا ہے ۔انہوں نے یہ بتاتے ہوئے کہ حج کے فریضے کی ادائیگی مرکزی اور ریاستی حج کمیٹیوں، وزارت خارجہ اور ہندستانی قونصل خانے کے کامل اشتراک سے پوری ہوتی ہے ، سوال کیا کہ آیا وزارت اقلیتی امور کاعملہ حج کے زمانے میں کونسلیٹ کی ضرورت پور ی کر پائے گا۔مسٹر اعظمی نے اندیشہ ظاہر کیا کہ اس تبدیلی سے خواہ مخواہ حاجیوں کو پریشانی کا سامنا ہو سکتا ہے جس سے گریز کے لئے حکومت کو فی الفور اس کی طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔ بصورت دیگر حج سیوا سمیتی گاووں سے پارلیمنٹ تک تحریک چلانے اور دھرنا دینے اور مظاہرہ کرنے پر مجبور ہوگی۔پریس کانفرنس سے اپنے خطاب میں شہر قاضی مولانا متین الحق اسامہ نے کہا کہ یہ عازمین کے مفاد کو معاملہ ہے جس کے تحفط کی حج سیوا سمیتی کی کوششوں کو عام تائید حاصل رہے گی۔مولانا عالم رضا نے امور حج میں اسے بے جا دخل قرا ر دیا اور امید ظاہر کی سمیتی حسب سابق عازمین کی سہولتوں کے لئے کامیاب جد جہد کرے گی ۔ شرکا میں حاجی شفیق الرحمن، ، حاجی ابرار احمد اور دیگر شعبہ ہائے زندگی کے نمائندے شامل تھے ۔