ماتحت عہدیداروں کی لاپرواہی، اکاؤنٹ کے انجماد کے سبب رقم سرکاری خزانہ میں واپس
حیدرآباد۔/6جون، ( سیاست نیوز) ریاستی حج کمیٹی کے ماتحت عہدیداروں کی لاپرواہی کے سبب کمیٹی کو 40لاکھ روپئے سے محروم ہونا پڑا۔ بتایا جاتا ہے کہ ریاست کی تقسیم کے پیش نظر محکمہ فینانس کے عہدیداروں نے تمام محکمہ جات اور اداروں کو بارہا اس بات سے آگاہ کردیا تھا کہ 30مئی کو محکمہ فینانس سے مربوط تمام اکاؤنٹس منجمد کردیئے جائیں گے اور ان میں موجود رقم سرکاری خزانہ میں واپس چلی جائے گی۔ 2جون کو ریاست کی تقسیم پر عمل آوری اور دو نئی ریاستوں کے وجود میں آنے کے باعث محکمہ فینانس نے اکاؤنٹس کو دو دن قبل ہی منجمد کرنے کا فیصلہ کیا۔ محکمہ فینانس کی جانب سے اس سلسلہ میں تمام اداروں کو قبل از وقت اطلاع دیئے جانے کے بعد کئی اداروں نے محکمہ فینانس سے مربوط پی ڈی اکاؤنٹ میں موجود اپنی رقومات دوسرے کرنٹ اکاؤنٹس میں منتقل کرتے ہوئے اپنے بجٹ کو ضائع ہونے سے بچالیا۔ اقلیتی اداروں میں اقلیتی فینانس کارپوریشن، اردو اکیڈیمی اور دوسروں نے اپنے پی ڈی اکاؤنٹ سے بجٹ کی رقم کو دوسرے اکاؤنٹ میں منتقل کرلیا تاکہ یہ رقم سرکاری خزانہ میں واپس جانے سے بچ جائے۔ بتایا جاتا ہے کہ اسپیشل آفیسر حج کمیٹی پروفیسر ایس اے شکور نے حج کمیٹی کے ماتحت عہدیداروں کو اکاؤنٹ کے انجماد اور رقم کی منتقلی کے بارے میں بارہا توجہ دلائی لیکن ماتحت عہدیداروں نے کوئی کارروائی نہیں کی جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ 30مئی کو حج کمیٹی کا پی ڈی اکاؤنٹ منجمد کردیا گیا اور اس میں موجود 40لاکھ روپئے کی رقم سرکاری خزانہ میں واپس ہوگئی۔ اس طرح حج کمیٹی کا موجودہ اکاؤنٹ صفر ہوگیا۔ حج کمیٹی نے اکاؤنٹ کے انجماد سے قبل بعض اُمور کی تکمیل کے سلسلہ میں مختلف خانگی اداروں کو جو چیکس جاری کئے تھے وہ باؤنس ہوگئے جس پر وہ افراد حج کمیٹی سے رجوع ہوئے اور اسی وقت اس بات کا انکشاف ہوا کہ ماتحت عہدیداروں کی لاپرواہی کے سبب حج کمیٹی 40لاکھ روپئے کی خطیر رقم سے محروم ہوگئی۔ پروفیسر ایس اے شکور نے جو دیگر اداروں کے بھی ذمہ دار ہیں اُن اداروں کے پی ڈی اکاؤنٹ سے رقم کو دیگر اکاؤنٹ میں منتقل کرتے ہوئے بجٹ کی رقم کو ضائع ہونے سے بچالیا لیکن حج کمیٹی کے ماتحت عہدیداروں پر ان کا بھروسہ کرنا نقصاندہ ثابت ہوا۔ بتایا جاتا ہے کہ گذشتہ کئی برسوں کے سالانہ بجٹ سے جو بھی رقم بچ جاتی وہ اکاؤنٹ میں جمع رہتی اور کئی برسوں میں 40لاکھ روپئے جمع ہوئے تھے۔ بجٹ کی تاخیر سے اجرائی کی صورت میں تنخواہوں کی ادائیگی اور دیگر اُمور اس رقم سے انجام دیئے جاتے تھے۔ اب جبکہ حج کمیٹی کا اکاؤنٹ صفر ہوچکا ہے لہذا تلنگانہ حکومت کی جانب سے بجٹ کی اجرائی تک حج کمیٹی کے ملازمین کو تنخواہوں کیلئے انتظار کرنا پڑے گا۔ اس کے علاوہ دیگر اُمور کی تکمیل میں بھی دشواری ہوگی۔ واضح رہے کہ گذشتہ سال حج کمیٹی کا سالانہ بجٹ2کروڑ تھا اور حکومت نے ساری رقم جاری کردی تھی۔