ڈپٹی چیف منسٹر اور سکریٹری اقلیتی بہبود نے خدمات جاری رکھنے کیلئے راضی کیا
حیدرآباد۔/27 جنوری، ( سیاست نیوز) محکمہ اقلیتی بہبود میں جہاں کارکرد عہدیداروں کی پہلے سے ہی کمی ہے آج اس وقت ہلچل پیدا ہوگئی جب پروفیسر ایس اے شکور نے انھیں ایکزیکیٹو آفیسر حج کمیٹی کے عہدہ سے سبکدوش کرنے کیلئے حکومت کو مکتوب حوالے کیا۔ سکریٹری اقلیتی بہبود دانا کشور کو جیسے ہی مکتوب حوالے کیا گیا انہوں نے قبول کرنے سے انکار کردیا اور فوری ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی سے بات چیت کی۔ دونوں نے پروفیسر ایس اے شکور کو کم از کم حج 2018 کیلئے عہدہ پر برقراری اور حج کیمپ کے انعقاد کیلئے راضی کرلیا اور کہا کہ حج انتظامات کے سلسلہ میں پروفیسر ایس اے شکور کو جو تجربہ حاصل ہے اس سے استفادہ کیا جائے گا۔ انہیں ذمہ داری سے سبکدوش کرنے کی صورت میں حج کمیٹی کی کارکردگی متاثر ہوسکتی ہے۔ واضح رہے کہ حج کمیٹی کی عدم موجودگی میں پروفیسر ایس اے شکور نے اسپیشل آفیسر حج کمیٹی کی حیثیت سے 3 سال تک مسلسل حج کیمپ کامیابی سے منعقد کیا۔ چیف منسٹر کے سی آر نے بھی ہر کیمپ میں ان کی کارکردگی کی ستائش کی۔ اب جبکہ حج کمیٹی کے صدرنشین اور ارکان کا تقرر عمل میں آیا ہے پروفیسر ایس اے شکور اسپیشل آفیسر کے بجائے ایکزیکیٹو آفیسر کہلائیں گے۔ انہوں نے حج کمیٹی، سی ای ڈی ایم اور میناریٹیز اسٹڈی سرکل کی ذمہ داریوں کے سبب ایکزیکیٹو آفیسر حج کمیٹی کے عہدہ سے سبکدوشی کی خواہش کی تاکہ کسی اور عہدیدار کو یہ ذمہ داری دی جاسکے۔ ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی نے پروفیسر ایس اے شکور کو طلب کرتے ہوئے بات چیت کی اورکم از کم جاریہ حج سیزن کیلئے عہدہ پر برقرار رہنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے تیقن دیا کہ حج کیمپ کے بعد کسی اعلیٰ عہدہ کیلئے ان کے نام کی سفارش کی جائے گی۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ تلنگانہ حج کمیٹی کی خدمات ملک بھر میں منفرد ہیں اور حج کیمپ کو ملک میں نمبر ون کیمپ کا مقام حاصل ہوا ہے۔ ایسے میں تجربہ کار عہدیدار کی علحدگی سے انتظامات متاثر ہوں گے۔ پروفیسر ایس اے شکور حج کمیٹی سے کوئی سہولت یا زائد ذمہ داری کا الاؤنس بھی حاصل نہیں کرتے اور وہ خالص خدمت کے جذبہ کے تحت کام کررہے ہیں۔ عازمین حج نے بھی ان کی بے لوث خدمات کو سراہا ہے۔روانگی اور آمد کے موقع پر ہی نہیں بلکہ سعودی عرب میں قیام کے دوران بھی پروفیسر ایس اے شکور عازمین حج کیلئے انتظامات پر خصوصی توجہ مرکوز کرتے رہے ہیں۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے ایک خاتون عازم کے واقعہ کا حوالہ دیا جس میں ایام حج سے عین قبل خاتون کے شوہر کا انتقال ہوگیا، پروفیسر ایس اے شکور نے دو دن میں خاتون کے محرم کے پاسپورٹ اور ویزا کا انتظام کرتے ہوئے سعودی عرب روانہ کیا اور مذکورہ خاتون کا حج ممکن ہوسکا۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے بتایا کہ انہیں ذمہ داری سے سبکدوشی کی خواہش کی اطلاع ملتے ہی پروفیسر ایس اے شکور کو طلب کرتے ہوئے بات چیت کی گئی۔ سکریٹری اقلیتی بہبود دانا کشور اور حج کمیٹی کے نئے صدرنشین مسیح اللہ خان نے بھی پروفیسر ایس اے شکور سے حج کمیٹی میں خدمات جاری رکھنے کی خواہش کی۔ اس طرح پروفیسر شکور نے اپنے مکتوب سے دستبرداری اختیار کرلی۔