حج پاک و صاف مال اور خلوص نیت کیساتھ ادا کرنا ضروری

عازمین حج کا تربیتی اجتماع، مولانا مفتی خلیل احمد، مولانا مرتضیٰ پاشاہ اور پروفیسر ایس اے شکور کا خطاب
حیدرآباد 3 مئی (پریس نوٹ) تلنگانہ اسٹیٹ حج کمیٹی کے زیراہتمام عازمین حج کا تربیتی اجتماع آج نظام فنکشن ہال انجن باؤلی فلک نما میں منعقد ہوا۔ مولانا مفتی محمد خلیل احمد شیخ الجامعہ جامعہ نظامیہ نے فضائل و مناسک حج و عمرہ انتہائی تفصیل اور باریک بینی کے ساتھ بیان کئے۔ اُنھوں نے کہاکہ حج میں عرفات کا قیام فرض ہے۔ اگر کوئی کچھ دیر کے لئے بھی وہاں ٹھہرے یا گزرے تو اس کا حج ہوجاتا ہے۔ اگر یہ فرض چھوٹ گیا تو حج نہیں ہوتا بلکہ پھر آئندہ سال ادا کرنا پڑے گا۔ اُنھوں نے کہاکہ حج میں جملہ تین فرض ہیں۔ ایک احرام، دوسرے عرفات کا قیام اور تیسرے طواف زیارت، ان میں سے ایک بھی نہیں چھوڑا جاسکتا۔ مولانا مفتی خلیل احمد نے کہاکہ تمام اعمال اور عبادتیں ایمان کے بعد ہی ہیں۔ نماز اور روزہ بدنی عبادتیں ہیں جبکہ زکوٰۃ خالص مالی عبادت ہے لیکن حج بدنی اور مالی عبادت ہے جس کے لئے مخصوص دن اور جگہ لازمی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ زکوٰہ اور حج پاک پیسہ سے ہو۔ رشوت یا ظلم و زیادتی کے پیسہ سے حج کرے تو اللہ کو اس کی کیا ضرورت ہے۔ اُنھوں نے مناسک حج کی بہ سہولت ادائیگی کے تعلق سے مفید مشورے دیئے۔ اسپیشل آفیسر تلنگانہ اسٹیٹ حج کمیٹی پروفیسر ایس اے شکور نے اپنے صدارتی خطاب میں کہاکہ حکومت تلنگانہ عازمین حج کے لئے بہتر سے بہتر انتظامات کررہی ہے تاکہ عازمین کو کسی قسم کی دشواری نہ ہو۔ اُنھوں نے بتایا کہ اس سال ریاست سے عازمین کی روانگی پہلے مرحلہ میں ہوگی جس کا آغاز 17 اگسٹ سے ہوگا اور ایر انڈیا کی پروازیں ہیں لیکن ریاستی حکومت اور حج کمیٹی کی کوشش ہے کہ عازمین کے لئے سعودی ایرلائنز کی پروازوں کا انتظام کیا جائے کیونکہ یہ پروازیں بروقت ہوتی ہیں۔ اُنھوں نے عازمین سے خواہش کی کہ زیادہ سے زیادہ تربیتی اجتماعات میں شرکت کریں کیونکہ اس سے معلومات میں اضافہ ہوگا۔ اُنھوں نے کہاکہ روانگی کے موقع پر ہر عازمین حج کو 1500 سعودی ریال دیئے جائیں گے۔ قربانی اور مدینہ منورہ میں کھانے کا انتظام حج کمیٹی کرنے والی ہے۔ بیاگیج کے مسئلہ پر 8 مئی کو مرکزی حج کمیٹی کا اجلاس مقرر ہے۔ اُنھوں نے عازمین سے خواہش کی کہ وہ سفر حج پر روانگی اور مناسک کی ادائیگی کے موقع پر کچھ دیر کے لئے فون بند کردیں اس سے دنیا کے کاموں میں کوئی حرج نہیں ہوگا۔ جو بھی وقت ملے عبادتوں میں صرف کریں۔ جناب مرزا سلیم بیگ گرو نے نشا ٹی وی پر راست ٹیلی کاسٹ کیا۔ مولانا سید اولیاء حسینی مرتضیٰ پاشاہ نے آداب رسالت اور آداب زیارت روضۂ نبی صلی اللہ علیہ و سلم بیان کرتے ہوئے کہاکہ خود اللہ تعالیٰ نے ان آداب کا تعین فرمایا اور حکم دیا کہ اے مومنو اپنی آوازیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی آواز سے بلند نہ کرو۔ اُنھوں نے کہاکہ ائمہ اربعہ کا یہ موقف ہے کہ پہلے مدینہ منورہ جائیں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کے وسیلہ سے مغفرت طلب فرمائیں۔ جس نے حضور ﷺ کے مزار کی زیارت کی اس پر رسول کریم صلی اللہ علیہ و سلم کی شفاعت لازمی ہوجاتی ہے۔ مدینہ منورہ کے کسی انسان، چرند پرند حتیٰ کہ موسم کو بھی بُرا کہنے کی اجازت نہیں ہے۔ جب مدینہ طیبہ جائیں تو سنتوں کو زندہ کرتے جائیں۔ سیرت طیبہ کا مطالعہ کرتے رہیں۔ حافظ و قاری سید محمود علی کی قرأت کلام پاک سے کارروائی کا آغاز ہوا۔ جناب عرفان شریف اور جناب غلام احمد نے ہدیہ نعت پیش کیا۔