حج سے واپس آنے والے مسلمان کی گرفتاری غیرقانونی

لندن ۔22 فروری (سیاست ڈاٹ کام) برطانیہ کے ایک مسلمان نے انسداد دہشت گردی قوانین کے خلاف قانونی جنگ میں کامیابی حاصل کرلی ہے اور ہائی کورٹ نے ایر پورٹ پر انسداد دہشت گردی قانونکے تحت اس کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دے دیا ہے۔ ہائی کورٹ کے بموجب پولیس نے عبدالرزاق الوستا کو سعودی عرب کے شہر مکہ سے حج کرکے واپسی پر پولیس نے غیر قانونی طور پر روکا اور 45 منٹ تک غیر قانونی طور پر تحقیقات کی۔ اس دوران انہیں وکیل تک رسائی بھی نہیں دی۔ اس حراست کے خلاف عبدالرزاق نے انتہائی اہمیت کی حامل قانونی لڑائی کا آغاز کیا۔ جج نے اس کی جوڈیشل ریویو کی درخواست منظور کرلی ہے۔

مسٹر جسٹس بین نے کہا کہ جب درخواست گزار نے تحقیقاتی عہدیدار سے یہ کہا کہ وہ اپنے وکیل کو طلب کرنا چاہتا ہے تو اس کے وکیل کی آمد سے قبل تحقیقاتی عہدار نے اس سے غیر قانونی طور پر تحقیقات کی۔ عبدالرزاق کی وکیل این میک مرڈی نے کہا ہے کہ انہیں اس مقدمہ پر عدالتی فیصلے پر اطمینان حاصل ہوا ہے۔ یہ ایک انتہائی اہم فیصلہ ہے کیونکہ ایر پورٹس پر مسافروں کا تحفظ ضروری ہے۔ انہیں وہاں پر روک کر بغیر وکیل کے استفسار کرنا درست نہیں ہے جو لوگ تحقیقات میں تعاون نہیں کرتے ان کے خلاف فوجداری قانون کے تحت کارروائی کی جاتی ہے۔ وکیل نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ حکومت نے س معاملے میں قدم اٹھایا اور عوام کے انسانی حقوق کی پاسداری کا فیصلہ کیا۔ اس طرح سب ایک طویل قانونی لڑائی سے بچ گئے۔ عبدالرزاق کو 10 نومبر 2012ء کو مکہ سے واپسی پر حراست میں لیاگیا تھا۔