ممبئی ۔22مارچ (سیاست ڈاٹ کام ) حج سبسڈی کے ختم ہونے کے بعد اب عازمین حج پر جی ایس ٹی کا بوجھ پڑسکتا ہے۔ مرکزی حج کمیٹی سے سفر حج پر روانہ ہونے والے عازمین حج کو 18 فیصد جی ایس ٹی اداکرنا پڑے گا۔ حجاج کرام کی فلاح وبہبود کیلئے کام کرنے والی تنظیموں نے وزیراعظم نریندرمودی کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے سفر حج پر سے جی ایس ٹی کو ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔یوں تو مرکزی حکومت حج سبسڈی کو ختم کرنے کے بعد بھی حج کوسستا کرنے کا دعوی کررہی ہے، لیکن وہیں، دوسری طرف، سفر حج پر جی ایس ٹی عائد کرکے حج کو مزید مہنگا کرنے کی کوشش میں ہے۔ اگر سفر حج پر جی ایس ٹی عائد ہوتا ہے ، تو فی عازم 15 ہزار روپے سے زیادہ کی رقم اداکرنی پڑسکتی ہے۔ حج سیوا سمیتی اور ممبئی کی حج پلگریم شوشل ورکرس گروپ نے وزیراعظم کو خط لکھ کر سفر حج پر سے جی ایس ٹی ختم کرنے کی مانگ کی ہے۔دوسری طرف، لوک سبھا میں سی پی ایم کے لیڈر محمد سلیم نے بھی مذہبی سفر کو جی ایس ٹی سے مستثنیٰ کرنے کی تجویز کے ساتھ وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک خط لکھا ہے۔ اپنے مکتوب میں سلیم نے ہندستانی عازمین حج کے سفرکو جی ایس ٹی سے مستثنیٰ کرنے کی درخواستوں پروزیر اعظم مودی سے ہمدردی سے غور کرنے کی درخواست کی ہے۔ مارکسی رہنما نے کہا ہے کہ وزارت خزانہ کے قبل ازیں نوٹیفیکیشن کے باوجود شہری ہوابازی کی وزارت حاجیوں کو جی ایس ٹی ادا کرنے پر مجبور کر رہی ہے حالانکہ کماوں منڈل وکاس نگم اور حج کمیٹی جیسی تنظیموں کی طرف سے بالترتیب مان سروور یاترا اور سفر حج کو سروس ٹیکس سے مستثنیٰ رکھا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سال حج سبسڈی کے خاتمے کے ساتھ جی ایس ٹی کا نفاذ حاجیوں پر اخراجات کا بوجھ بڑھا دے گا۔ ایسے میں حاجیوں کو تقابلی کرائے پر سفر حج کرانے کے لئے عالمی ٹنڈر سے کام لیا جا نا چاہئے۔ہندوستان سے ایک لاکھ 75 ہزار عازمین حج سعودی عرب کا سفر کریں گے۔ ان میں سے ایک لاکھ 28 ہزار عازمین مرکزی حج کمیٹی کے توسط سے سفر حج پر روانہ ہوں گے۔