حجاج کرام نے شیطان کو کنکریاں ماریں ‘ خلیج میں عید الاضحی کا آغاز

منی 4 اکٹوبر ( سیاست ڈاٹ کام ) دنیا بھر سے آئے ہوئے زائد از 20 لاکھ مسلمانوں نے ‘ جن میں ہندوستان کے 1.5 لاکھ مسلمان بھی شامل ہیں ‘ آج وادی منی میں رمی جمار ( شیطان کو کنکریاں مارنے ) کا فریضہ ادا کیا اور اس طرح ان کے فریضہ حج کی تکمیل ہوگئی ۔ علاوہ ازیں سارے خلیج میں آج عیدالاضحی بھی منائی گئی ۔ حجاج کرام حرم کعبہ سے پانچ کیلو میٹر مشرق میں وادی منی میں جمع ہوئے تھے اور وہاں انہوں نے شیطان کو کنکریاں ماریں۔ رمی جمار کا عمل آج صبح شروع ہوا تھا اور خاطر خواہ تعداد میں حجاج کرام نے آج دن بھر اس عمل میں حصہ لیا ۔ رمی جمار کے بعد حجاج کرام نے اللہ کی رضا کیلئے حضرت ابراہیم علیہ السلام کی سنت کی پیروی میں قربانی کا اہتمام کیا ۔ حجاج کرام میران عرفات میں قیام اور مسجد نمرہ میں خطبہ کی سماعت کے بعد سے وادی منی واپس ہو رہے تھے ۔

حجاج کرام نے کل جبل عرفات پر عبادت کرنے کے بعد مزدلفہ کا سفر کیا اور وہاں سے انہوں نے وادی منی میں رمی جمار کیلئے کنکریاں جمع کیں۔ اس سال بھی سعودی حکومت کی جانب سے حج کو کسی حادثہ سے پاک رکھنے کیلئے وسیع تر انتظامات کئے گئے تھے اور کوئی حادثہ رونما نہیں ہوا ہے ۔ حکومت سعودی عرب کی جانب سے 4.2 بلین ریال کے صرفہ سے ہمہ منزلہ ہائی ٹیک جمرات برج تیار کیا گیا ہے تاکہ حجاج کرام کو سہولت ہوسکے اور یہاں رمی جمار کے عمل کو بھی بہت سہولت بخش کردیا گیا ہے ۔ اس نئے توسیع شدہ پل پر سے ایک گھنٹے میں تین لاکھ حجاج کرام رمی جمار کا عمل کرسکتے ہیں۔ شیطان کو کنکریاں مارنے کے بعد حجاج کرام نے اپنے بال نکلوائے اور پھر وہ احرام کی پابندیوں سے نکل آئے ۔ کچھ حجاج کرام نے تکمیل حج کے بعد طواف زیارت کا قصد کیا جبکہ کچھ دوسرے حجاج کرام جن میں اکثریت ضعیف افراد کی ہے کل طواف زیارت کرسکتے ہیں۔ اپنے سالانہ خطبہ حج میں مفتی اعظم سعودی عرب عبدالعزیز الشیخ نے کل کہا تھا کہ دہشت گردی اور تخریب کاری کے خلاف اسلام کا موقف بالکل واضح ہے ۔

مناسک حج کا آغاز چہارشنبہ کی شام سے ہوا تھا جب حجاج کرام پہلے مرحلہ میں وادی منی کی سمت روانہ ہوئے تھے ۔ ہندوستان سے اس بار حج کیلئے 1.5 لاکھ عازمین حج کیلئے روانہ ہوئے ہیں ۔ اس دوران سعودی حکومت کی جانب سے جاریہ سال حج کے اعداد و شمار جاری کئے گئے ہیں اور کہا گیا ہے کہ اس سال 20 لاکھ 85 ہزار 238 افراد نے فریضہ حج ادا کیا ہے جن میں 13 لاکھ 89 ہزار 053 بیرونی باشندے شامل ہیں۔ کئی حجاج کرام نے اس مقدس سفر کی تکمیل اور تمام مناسک کی پرسکون ادائیگی پر اظہار تشکر بھی کیا ہے اور اپنے تجربات جذباتی انداز میں بیان کئے ہیں۔ اس سال حج ادا کرنے والے ہندوستانی گروپ میں مغربی بنگال کے ضلع مرشد آباد سے آئے 109 سالہ حاجی بھی شامل ہیں۔ حکومت سعودی عرب کی جانب سے اس سال حج کو پرسکون بنانے خاطر خواہ انتظامات کئے گئے تھے ۔