حجاج کرام منیٰ میں مقیم ۔ رمی جمار ، قربانی اور بال کٹوانے کے کام مکمل

شدید گرمی کے باوجود حجاج کرام جوش و خروش کے ساتھ سرگرمیوں میں مصروف : پروفیسر ایس اے شکور
حیدرآباد ۔ یکم ۔ ستمبر : ( پریس نوٹ ) : کل وقوف عرفات اور رات میں مزدلفہ میں قیام کے بعد دیگر تمام حجاج کرام کے ریاست تلنگانہ اور حیدراباد امبارگیشن پوائنٹ سے تعلق رکھنے والے تمام حاجی صاحبان دوبارہ منیٰ آچکے ہیں اور اپنے خیموں میں قیام کے بعد انہوں نے سب سے پہلے رمی جمار کیا اور بڑے شیطان کو کنکریاں ماریں ۔ حجاج کرام نے مزدلفہ میں ہی کنکریاں چن لی تھیں ۔ اسپیشل آفیسر تلنگانہ اسٹیٹ حج کمیٹی پروفیسر ایس اے شکور نے بتایا کہ ریاستی حج کمیٹی کے حجاج کرام نے اسلامک ڈیولپمنٹ بینک کے توسط سے قربانی کروانے کے لیے پہلے ہی رقم جمع کروادی دی تھی ۔ بینک کی جانب سے ان کو ان کی قربانی کا وقت دیا گیا ۔ چنانچہ مقررہ وقت کے بعد حجاج کرام نے اپنے بال کٹوالئے اور احرام اتار کر معمول کے لباس میں آگئے ۔ اب حجاج کرام کے لیے طواف زیارت کا کام باقی رہ گیا ، چند ایک نے مکہ پہنچ کر طواف اور سعی کرلی ، جب کہ بیشتر حجاج کرام ہجوم کم ہونے کے انتظار میں ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ وہ حجاج کرام کی صحت و سلامتی کے تعلق سے حج مشن اور خادم الحجاج سے مسلسل ربط میں ہیں ۔ حکومت سعودی عربیہ نے منیٰ میں حاجیوں کی سلامتی کو یقینی بنانے کے مقصد سے سخت سیکوریٹی انتظامات کئے ہیں ۔ منیٰ میں پانی کی سربراہی کا معقول بندوبست کیا گیا ہے ۔ منٰی میں جمرات پل کے پاس حجاج کو گرمی سے محفوظ رکھنے کے لیے پانی کے اسپرے کا انتظام کیا گیا ہے ۔ منیٰ میں جگہ جگہ ہاسپٹل اور ہیلتھ کیر سنٹر قائم کئے گئے ہیں ۔ گرمی کی شدت کے باوجود حجاج کرام جوش و خروش سے سرگرمیوں میں مصروف ہیں ۔۔