تھروواننتاپورم ۔ /26 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) اصل اپوزیشن جماعت کانگریس کی حلیف انڈین یونین مسلم لیگ (آئی یو ایم ایل) نے کہا ہے کہ آل انڈیا پری میڈیکل ٹسٹ (اے آئی پی ایم ٹی) میں شرکت کے خواہشمند امیدواروں کے لئے سی بی ایس سی ڈریس کوڈ سے متعلق سپریم کورٹ کے موقف کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایمان و عقائد کے معاملات میں سپریم کورٹ کو مداخلت کرنے کا کوئی حق نہیں ہے ۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے اے آئی پی ایم ٹی امیدواروں کو حجاب یا چہرہ پر نقاب کے استعمال کی اجازت دینے سے جمعہ کو انکار کردیا تھا ۔ سپریم کورٹ نے اس مقدمہ میں جاری کردہ اپنے حکم میں کہا تھا کہ ’’ اگر آپ نقاب / حجاب کے بغیر امتحان میں حاضر ہوں تو اس سے آپ کا ایمان / عقیدہ غائب نہیں ہوجائے گا ‘‘ ۔ ملک بھر میں ان امتحانات کے انعقاد کے ایک دن بعد سوشیل میڈیا میں اس مسئلہ پر جاری بحث میں حصہ لیتے ہوئے انڈین یونین مسلم لیگ کے قومی سکریٹری اور کیرالا کے رکن پارلیمنٹ ای ٹی بشیر نے کہا کہ یہ مسئلہ عقیدہ سے تعلق رکھتا ہے ۔ عدالت کو عقائد کے معاملات میں مداخلت کرنے کا کوئی حق نہیں ہے ۔ یہ ایسا کوئی معمولی مسئلہ نہیں ہے جس طرح عدالت نے سمجھا ہے ۔ اس (سپریم کورٹ ) کا فیصلہ مذہبی عقائد کے خلاف ہے ‘‘ ۔ انڈین یونین مسلم لیگ کے اس موقف پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کیرالا بی جے پی کے نائب صدر وی مرلیدھرن نے کہا کہ ’’آئی یو ایم ایل ، ہندوستانی دستور اور سپریم کورٹ کو چیلنج کررہی ہے ۔ اگر کوئی اس ملک میں رہتا ہے تو اس کو سپریم کورٹ احکام کا پابند ہونا چاہئیے ورنہ وہ ملک کی شہریت چھوڑ دیں ‘‘ ۔