حامد میر نے انکوائری کمیشن میں بیان ریکارڈ کرایا

کراچی ، 2 مئی (سیاست ڈاٹ کام) سینئر صحافی حامد میر پر قاتلانہ حملے کی تفتیش کرنے والے سپریم کورٹ کے تین رکنی کمیشن نے جمعہ کی صبح حامد میر کا بیان ریکارڈ کر لیا ہے۔ کراچی میں زیر علاج حامد میر کو بلٹ پروف گاڑی میں غیر معمولی حفاظتی انتظامات میں سپریم کورٹ پہنچایا گیا۔ زخمی صحافی نے جسٹس مشیر انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کے روبرو بند کمرے میں اپنا بیان قلمبند کرایا۔ اس سے پہلے حامد میر کے بھائی عامر میر، آئی جی سندھ، ایڈیشنل آئی جی

اور ڈائریکٹر رینجرز سمیت مختلف عہدیدار اپنا بیان قلمبند کروا چکے ہیں۔ ’جیو نیوز‘ سے وابستہ سینئر صحافی حامد 19 اپریل کو کراچی ایئرپورٹ سے آئی آئی چندریگر روڈ پر اپنے دفتر جا رہے تھے کہ اُن پر قاتلانہ حملہ کیا گیا، جس میں وہ شدید زخمی ہوگئے۔ وزیر اعظم نواز شریف کی درخواست پر سپریم کورٹ کے چیف جسٹس تصدیق حسین جیلانی نے جسٹس انور ظہیر جمالی، جسٹس اعجاز خان اور جسٹس اقبال حمید الرحمن پر مشتمل کمیشن قائم کیا ، جس نے ڈی جی رینجرز، آئی جی سندھ پولیس اور جوائنٹ ڈائریکٹر انٹلیجنس بیورو کو نوٹس جاری کئے جبکہ عام شہریوں کیلئے اخبارات میں تشہیر کی گئی تھی۔ کمیشن میں حکام اور مدعی نے کیا بیانات قلمبند کرائے؟ بند کمرے میں سماعت کی وجہ سے یہ معلومات سامنے نہیں آ سکی ہیں۔ اس سے پہلے حامد میر پر قاتلانہ حملے کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف دائر کیا گیا تھا۔ مقدمے کی تحقیقات کیلئے مشترکہ تفتیشی ٹیم بھی تشکیل دی گئی ہے۔